داعش نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا

داعش کے عسکریت پسندوں نے امریکن فوٹو جرنلسٹ جیمز فولی اور دیگر مغربی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور دیگر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا

101154
داعش نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا

داعش کے عسکریت پسندوں نے امریکن فوٹو جرنلسٹ جیمز فولی اور دیگر مغربی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور دیگر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
روزنامہ دی انڈیپینڈنٹمیں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق فولی کے کنبے کو ایک ای۔میل بھیجی گئی تھی جس میں القائدہ کی شاخ گروپ نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے "ڈاکٹر عافیہ سمیت اس وقت امریکہ کی قید میں موجود دیگر مسلمانوں کی رہائی" کے بدلے میں فولی کی رہائی کی پیشکش کی تھی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ ایک پاکستانی نیورو سائنٹسٹ ہیں جنہیں ایک امریکی ایجنٹ اور فوجی افسر کو ہلاک کرنے کی کوشش کے جرم میں 2010 میں امریکی وفاقی عدالت نے 86 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
ای۔میل میں کہا گیاہے کہ امریکہ کی جیلوں میں بند قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں فوکی کی رہائی کی پیشکش کے باوجود حکومت نے بہت جلد یہ کہہ دیا کہ یہ مطالبہ وہ نہیں ہے کہ جو اصل میں تم چاہتے ہو۔
رپورٹ میں گلوبل پوسٹ کے حوالے سے کہا گیاہے کہ فولی کے کنبے نے عسکریت پسندوں کا پہلا پیغام گذشتہ سال 26 نومبر کو وصول کیا جس میں انہوں نے رقم کا مطالبہ کیا تھا۔
گلوبل پوسٹ کے مطابق "بعد ازاں عسکریت پسندوں نے فولی کنبے اور تفتیشی حکام پر یہ ثابت کیا کہ وہ اصل میں جِیمز کو قید میں رکھے ہوئے تھے اور ان کا واحد مطالبہ یہی تھا کہ یا تو انہیں 100 ملین یورو رقم دی جائے یا پھر امریکہ کی جیلوں میں بند قیدیوں کو رہا کیا جائے"۔
کچھ ویڈیوز جو داعش کی طرف سے نشر کئے گئے ہیں اور جن میں عسکریت پسندوں کو فولی کو قتل کرتے دکھایا گیا ہے، ان میں عسکریت پسند ایک اور صحافی سٹیون سوٹلوف کی زندگی کے بھی خطرے میں ہونے کی دھمکی دیتے نظر آتے ہیں۔
فولی کو قتل کرنے والے عسکریت پسند نے ایک برطانوی ایجنٹ سے بات کی اور امریکہ کے صدر باراک اوباما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "اوباما اس امریکی شہری کی زندگی کا انحصار تمھارے اگلے فیصلے پر ہے"۔
ویڈیو میں دعوی کیا گیا ہے کہ فولی کو عراق میں تازہ امریکی حملوں کے بدلے میں ہلاک کیا گیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں