نواز۔مودی ملاقات ماہِ اگست میں متوقع

مذاکرات کا مقصد منجمد امن مرحلے کے مستقبل کے بارے میں بات چیت کرنا ہے

68463
نواز۔مودی ملاقات ماہِ اگست میں متوقع

پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان آئندہ ماہ کے دوسرے نصف میں ملاقات متوقع ہے، مذاکرات کا مقصد منجمد امن مرحلے کے مستقبل کے بارے میں بات چیت کرنا ہے۔
وزرائے خارجہ کی اس ملاقات پر اتفاق رائے ، نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندرا مودی کے درمیان ماہِ مئی میں نواز شریف کے دورہ بھارت کے دوران دوطرفہ ملاقات میں، ہو گیا تھا۔
تاہم دونوں ممالک نے ملاقات کی تاریخ کا تعین نہیں کیا اور یہ پہلو گذشتہ ماہِ جنوری سے تعطل کے شکار امن مرحلے کو پیچھے کی طرف لے جا سکتا ہے۔
ایک سینئیر پاکستانی ڈپلومیٹ نے ،دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ماہِ اگست کے وسط میں ملاقات کے امکان کی طرف اشارہ کیا ہے۔
دونوں طرف کے ڈپلومیٹس کسی ممکنہ تاریخ کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔
پاکستانی ڈپلومیٹ نے کہا کہ تاریخ کے حتمی تعین میں تاخیر کی وجہ بحث طلب مسائل کی فہرست کی تیاری ہے ، انہوں نے دیگر متنازع مسائل کے ملاقات کے راستے میں حائل ہونے کے دعوے کی تردید کی۔
تاہم دہلی کی طرف سے تاخیر کا تائثر قدرے مختلف ہے۔
گذشتہ دنوں جب پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان تسنیم اختر نے کہا تھا کہ "ملاقات جلد ہو گی" تو اس بیان پر بھارت کی وزارت امور داخلہ کی طرف سے پہلا جواب یہ آیا تھا کہ دونوں ٹاپ ڈپلومیٹس ملاقات سے پہلے بات چیت کریں گے۔
بھارتی بیان سے یوں ظاہر ہو رہا تھا کہ وزرائے خارجہ کے درمیان جس اوّلین ملاقات کی تجویز پیش کی گئی ہے اس کا امکان نہیں ہے۔
جبکہ پاکستان وزرائے خارجہ کی ملاقات کو بھرپُور اہمیت دیتا ہے۔
تسنیم اختر نے کہا کہ "ملاقات مستقبل میں معاملے کی نوعیت کے حوالے سے بنیادی اہمیت کی حامل ہے اور مذاکراتی عمل کے روڈ میپ کا کردار ادا کرے گی"۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز اور مودی دونوں رہنما باہمی تعلقات میں موجود مشکلات کے بارے میں واضح ہیں اور یہ مسائل رفتہ رفتہ اوپر آ رہے ہیں۔
بھارتی ہائی کمشنر ٹی سی اے راگھاوان نے ایک افطاری کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے فائر بندی کی خلاف ورزی کے الزامات کا اعادہ کیا۔
راگھاوان نے کہا کہ بلا تحریک فائرنگ کے ساتھ ساتھ غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کرنے کی بھی کوششیں کی جاتی ہیں اور ورکنگ باؤنڈری سے فائرنگ کی وجہ سے ایک بھارتی فوجی اور دیگر شہریوں کی ہلاکتوں کا واقعہ پیش آیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے پہلے ہی ورکنگ باؤنڈری واقعے کے بارے میں کہا تھا کہ یہ واقعہ بھارت کی طرف سے بغیر کسی تحریک کے وقفے وقفے سے کی جانے والی فائرنگ کی وجہ سے پیش آیاتھا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں