آج صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ کے بجٹ پیش کیے جا رہے ہیں

پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 330 ارب روپے رکھنے کی توقع ہے جبکہ سندھ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم ایک سو اڑسٹھ ارب روپے ہوگا

92975
آج صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ کے بجٹ پیش کیے جا رہے ہیں

آج پاکستان میں صوبہ سندھ اور صوبہ پنجاب کے بجٹ پیش کیے جا رہے ہیں۔
پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 330 ارب روپے رکھنے کی توقع ہے جبکہ سندھ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم ایک سو اڑسٹھ ارب روپے ہوگا۔
پنجاب میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹوکن فیس میں اضافہ اور بڑے گھروں پر لگژری ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ زرعی آلات، قرضوں اور فصلوں کی انشورنس پر سبسڈی ملے گی۔ ہیلتھ انشورنس سکیم بھی بجٹ کا حصہ ہو گی۔ لاہور میں میٹرو ٹرین، فیصل آباد اور ملتان میں میٹرو بس منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا۔ معاشی ترقی کا چار سالہ منصوبہ بھی بجٹ کے ساتھ پیش ہوگا۔
سندھ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آمدن کا تخمینہ ایک سو پینتس ارب، بجٹ خسارے کا تخمینہ دس سے بارہ ارب روپے لگایا گیا ہے۔ کراچی میں ریپڈ بس سسٹم کے لئے تین ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پولیس میں بارہ ہزار، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں آٹھ ہزار نئی ملازمتیں پیدا کی جائیں گی جس پر اخراجات کا تخمینہ چھ ارب روپے لگایا گیا ہے۔ پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں اضافہ متوقع ہے۔ پولیس کے لئے سینتالیس ارب، رینجرز، ایف سی اور جیل پولیس کے لئے آٹھ ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ امن و امان کے شعبے کے لئے پچپن ارب روپے رکھے جائیں گے۔ تعلیم کے لئے مجموعی طور پر ایک سو بائیس ارب اور صحت کے لئے چھیالیس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں