اسرائیل کی غزہ پر جارحیت سے غزہ کے اسہتالوں کی سروسز معطل

انتہائی نگہداشت  یونٹ میں رکھے گئے 39 بچوں کو آکسیجن کی کمی کی وجہ سے جان کی بازی ہارنے کا خطرہ لا حق ہے

2063265
اسرائیل کی غزہ پر جارحیت  سے غزہ کے اسہتالوں کی سروسز معطل

بتایا گیا کہ غزہ کے شفا ہسپتال میں انتہائی نگہداشت  یونٹ میں رکھے گئے 39 بچوں کو آکسیجن کی کمی کی وجہ سے جان کی بازی ہارنے کا خطرہ ہے۔

فلسطینی وزیر صحت  نے دوپہر کو منعقدہ پریس کانفرنس میں  تازہ صورتحال سے آگاہی کراتے ہوئے کہا تھا کہ شفا ہسپتال میں انتہائی نگہداشت میں رکھے گئے 39 بچے آکسیجن کی کمی کے باعث دم توڑ گئے۔

تاہم، اپنے اگلے بیان میں، وزارت نے کہا، "شفا ہسپتال میں انتہائی نگہداشت میں رکھے گئے 39 بچوں کو آکسیجن کی کمی کی وجہ سے جان کا خطرہ ہے  جبکہ 1 بچہ زیر بحث مسئلہ کی وجہ سے مر گیا، اور اگر اسپتال کو ایندھن مہیا نہ کیا گیا  تو یہ باقی بچوں کے لیے یہ سزائے موت ہو گا۔"

غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں بہت سے شہری علاقوں بالخصوص ہسپتالوں کو فضا اور زمین سے نشانہ بنایا گیا۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفاکے مطابق غزہ کے شمال مغرب میں شفا اور انڈونیشیا اسپتالوں کے اطراف اور غزہ کے شمال مغرب میں واقعی رمال، شیخ رضوان اور نصر محلوں اور الشطی پناہ گزین کیمپ میں  شہریوں کے پناہ گھروں میں شہری رہائش پذیر تھے، اسرائیلی طیاروں اور توپخانوں کی بمباری کا نشانہ بنے۔

قطر میں قائم الجزیرہ ٹیلی ویژن کو اپنے بیان میں، غزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا، "شفا ہسپتال کے ارد گرد کے علاقے پر 3 دن سے مسلسل بمباری کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی فورسز کے زمین سے  ہسپتال میں  داخل ہونے کے لیے تقریباً ہر منٹ شدید بمباری ہوتی ہے۔"

برچ نے بتایا کہ  اسرائیل کے حملوں نے ایمبولینسوں کو شفا ہسپتال میں داخل ہونے اور باہر جانے سے روکا اور ہسپتال کی ناکہ بندی کر دی ۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی شہروں میں رات گئے چھاپے مارے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کی خبر کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سےجینن، نبلوس،الخلیل، رام اللہ اور بیت الاحم  پر چھاپے مارے گئے۔

فلسطینیوں نے جنین کے جنوب میں سائل الزہر قصبے پر چھاپوں کا جواب فائرنگ سے دیا۔ بتایا گیا کہ جھڑپیں اب بھی جاری ہیں۔

اس کے علاوہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں غزہ کی حمایت میں مظاہرے کیے گئے۔

اقوام متحدہ کے بین الاقوامی بچوں کے فنڈ کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ صحت کا نظام تقریباً مکمل طور پر تباہ  ہو چکا ہےاور پوری غزہ کی پٹی خصوصاً شمالی حصے میں خدمات کی عدم دستیابی سے بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ رانتیسی اور نصر کے بچوں کے ہسپتالوں پر بہت سے حملے ہوئے ہیں، اور ان ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت اور بچوں کے انتہائی نگہداشت کے یونٹوں کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے کوئی سروس فراہم نہیں کی گئی۔



متعللقہ خبریں