حماس کے حملوں میں ایران ملوث نہیں:ایرانی سفارت کار

اقوام متحدہ میں ایرانی سفار تکار علی کریمی مقام  نے "طوفان الاقصیٰ " حملے میں تہران کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا اس کارروائی میں کوئی کردار نہیں

2048291
حماس کے حملوں میں ایران ملوث نہیں:ایرانی سفارت کار

غزہ کی پٹی سے اسرائیلی بستیوں میں گھس کر ہفتے کی صبح فلسطینی دھڑوں کی طرف سے کیے گئے ڈرمائی حملے کی تیاری میں ایران کی مبینہ معاونت سے متعلق اطلاعات سامنے آنے کے بعد تہران نے ان الزامات کو رد کردیا ہے۔

 ایرانی خبر رساں ایجنسی ایسنا کے مطابق،اقوام متحدہ میں ایرانی سفار تکار علی کریمی مقام  نے "طوفان الاقصیٰ " حملے میں تہران کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا اس کارروائی میں کوئی کردار نہیں۔

قبل ازیں فلسطینی دھڑوں کی طرف سے کہا گیا تھا کہ ایران نے اسرائیل پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے حملوں میں معاونت کی تھی۔

کل اتوار کی شام ایک بیان میں ایرانی سفارت کارنے کہا کہ فلسطینیوں کی طرف سے اٹھائے گئے ٹھوس اقدامات سات دہائیوں کے جابرانہ اسرائیلی قبضے اور ناجائز صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کے مقابلے میں ایک مکمل طور پر آئینی دفاع کا حصہ ہیں۔"

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران "غیر متزلزل طور پر فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت جاری رکھے گا لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران نے فلسطینیوں کی طرف سےاسرائیل کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی‘‘۔

ایرانی سفارت کار نے کہا کہ حماس کے آپریشن کی کامیابی حیرت انگیز ہے جس نے اسرائیلی سکیورٹی اداروں کی سب سے بڑی ناکامی کا ثبوت پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ اسرائیلی اپنی ناکامی سےتوجہ ہٹانے کے لیے ایران پر الزام عاید کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اسرائیل اپنی شرمناک رسوائی اور شکست پر پردہ ڈالنے کے لیے ایرانی  خفیہ  اداروں کو اس کارروائی پر مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کررہا ہے۔

ایرانی عہدیدار نے کہا کہ تل ابیب کو فلسطینی مزاحمتی گروپ کے ہاتھوں ان کی شکست کے بارے میں  خفیہ ایجنسیوں میں جو رپورٹ دی جا رہی ہے اسے قبول کرنا بہت مشکل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران نے حماس اور اسلامی جہاد کی مالی اور عسکری امداد کو کبھی نہیں چھپاپا، تہران اعلانیہ فلسطینی عسکری گروپوں کی حمایت اور سرپرستی کرتا رہا ہے۔

ہفتے کے روز اسرائیل کو اس وقت تاریخ کے مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا جب حیرت انگیز طور پر حماس نے ڈرمائی انداز میں ہزاروں راکٹوں کے ساتھ اسرائیلی بستیوں پر حملہ کردیا۔

اس حملے میں اب تک سات سو سے زاید اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہیں۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج کی غزہ پر شدید بمباری میں چار سو سے زاید فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ فلسطینیوں نے ایک سو سے زئد اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔



متعللقہ خبریں