ایک اسرائیلی ماں کے رونے سے بہتر ہے کہ 1000 فلسطینی مائیں روئیں: زویکا فوگل

اسرائیل فلسطینیوں  کے ساتھ ضرورت سے زیادہ مہربان سلوک کر رہا ہے۔ ایک اسرائیلی ماں کے رونے سے بہتر ہے کہ 1000 فلسطینی مائیں روئیں: زویکا فوگل

1917415
ایک اسرائیلی ماں کے رونے سے بہتر ہے کہ 1000 فلسطینی مائیں روئیں: زویکا فوگل

اسرائیل میں نئی حکومت کے متوقع اسمبلی ممبر زویکا فوگل نے کہا ہے کہ "اسرائیل فلسطینیوں  کے ساتھ ضرورت سے زیادہ مہربان سلوک کر رہا ہے۔ ایک اسرائیلی ماں کے رونے سے بہتر ہے کہ 1000 فلسطینی مائیں روئیں"۔

اطلاع کے مطابق اسرائیل میں بنیامین نیتان یاہو  کی طرف سے متوقع نئی حکومت  کے  اتحادی  اور انتہائی دائیں بازو کے گروپ  "یہودی فورس" کے اسمبلی ممبر فوگل نے برطانوی ٹیلی ویژن چینل 4 کے رپورٹر اسکندر کرمانی  کو انٹرویو دیا۔

انٹرویو میں کریمانی نے سوال کیا کہ "آپ ،متواتر  سکیورٹی کی بات کر رہے ہیں لیکن مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد اسرائیلیوں سے زیادہ ہے۔ اس معاملے میں اگر کسی  فریق کو زیادہ سکیورٹی کی ضرورت ہے تو کیا اس فریق کا فلسطینی فریق ہونا ضروری نہیں ہے ؟"

سوال کے جواب میں فوگل نے کہا ہے کہ "جو بھی مجھے نقصان پہنچانا چاہے گا میں بھی اسے نقصان پہنچاوں گا۔ میرے خیال میں اب پیمانے کے موقف کی ضرورت نہیں رہی۔ اس وجہ سے میں آپ کو ایک ایسی بات کہوں گا جو آپ کو بالکل اچھی نہیں لگے گی اور وہ یہ کہ: اگر آپ پوچھیں کہ  ایک اسرائیلی ماں  روئے یا پھر 1000 فلسطینی مائیں  تو میں کہوں گا کہ 1000 فلسطینی مائیں روئیں"۔

کریمانی کے ان الفاظ کے جواب میں کہ "یہ ایک حکومت کے لئے نسلیت پرستانہ پالیسی ہے" فوگل نے کہا ہے کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ بہت مہربان سلوک کر رہے ہیں۔ اب اسے بند کر دینا چاہیے۔ اس کا نسلیت پرستی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے"۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی سیاست اپنی تاریخ کی کٹّر ترین حکومت کی تیاریوں میں ہے۔

اسرائیل میں یکم نومبر کے انتخابات میں کامیابی کے بعد توقع ہے کہ  بنیامین نیتان یاہو جو حکومت بنائیں گے اس میں انتہائی دائیں بازو کی اور نسلیت پرست پارٹیاں بھی شامل ہوں گی۔



متعللقہ خبریں