ایران: ہم، اپنی جوہری تنصبیات کی مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دیں گے
ہم، 2015 میں طے پانے والے جوہری سمجھوتے سے ہٹ کر، اپنی جوہری تنصبیات کی مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دیں گے: محمد اسماعیل
![ایران: ہم، اپنی جوہری تنصبیات کی مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دیں گے](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/54dd/c01b/9de6/575e9607ccce4.jpg?time=1719071144)
ایران نے کہا ہے کہ ہم اپنے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے لیکن، 2015 میں طے پانے والے جوہری سمجھوتے سے ہٹ کر، اپنی جوہری تنصبیات کی مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایران سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے مطابق محکمہ ایٹمی انرجی کے سربراہ محمد اسماعیل نے، دارالحکومت تہران میں منعقدہ کابینہ اجلاس کے بعد، جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ایران، نیوکلئیر اسلحہ سمجھوتے NPTپر کاربند ہے اور اس حوالے سے بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی اپنی مانیٹرنگ کاروائیوں کے دوران ایران جوہری پروگرام میں کسی قسم کی غیر موزونیت کا دعوی نہیں کر سکتی"۔
محمد اسماعیل نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کئے جانے والے دعوے اور بین الاقوامی تحقیقات اسرائیل کے من گھڑت الزامات کا نتیجہ ہیں۔ اسرائیل گذشتہ 20 سالوں سے مسلسل بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ صیہونی انتظامیہ، ایران کی جوہری کاروائیوں کو ختم کرنے کے لئے، نفسیاتی اور پُر تشدد منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔
اسماعیل نے کہا ہے کہ اگر دوبارہ سے جوہری سمجھوتہ طے پاتا ہے تو، جیسا کہ 2015 کے سمجھوتے میں بھی کہا گیا ہے، ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق بے بنیاد تحقیقات بند کرنا ہوں گی۔ دعووں کے برعکس ایران کی کسی خفیہ جوہری تنصیب کا کوئی وجود نہیں ہے۔ یہ سب اسرائیل کے من گھڑت دعوے ہیں "۔
محمد اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم قبل ازیں قبول کردہ مانیٹرنگ پر کاربند ہیں۔2015 کا جوہری سمجھوتہ بحال ہونے کی صورت میں ہم فریقین کی قبول کردہ شرائط کے حرف بہ حرف پابند رہیں گے۔ نہ کم نہ زیادہ"۔
متعللقہ خبریں
![حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/b23e/73df/39d5/661643b710422.jpg?time=1719071144)
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز