اسرائیلی قوتوں کی مظاہرین کے خلاف مداخلت،13 افراد زخمی

اسرائیلی قوتوں کے مغربی کنارےمیں مظاہرین کے خلاف مداخلت میں تیرہ افراد زخمی ہو گئے

1815080
اسرائیلی قوتوں کی مظاہرین کے خلاف مداخلت،13 افراد زخمی

اسرائیلی قوتوں کے مغربی کنارےمیں مظاہرین کے خلاف مداخلت میں تیرہ افراد زخمی ہو گئے

فلسطین کے برقہ قصبے کے دروازے پر ہی فلسطینیوں اور صیہونی پولیس میں جھڑپ چھڑ گئی۔

صیہونی پلیس نے گزشتہ روز برقہ قصبے کے دروازے پر مورچہ بندی کرتے ہوئے پشتہ لگایا اور اس طرح غیر قانونی طور پر بساۓ گئے صیہونیوں کے لئے اس قصبے پر چڑھائی کا راستہ ہموار کیا۔

ان دنوں یہودی فلسطینی علاقوں سے گزرکر پسح نامی تہوار منانے کے لئے الخلیل شہر میں واقع مسجد ابراہیمی جاتے ہیں۔

صیہونی حکومت نے پیر کے روز سے مسجد ابراہیمی میں فلسطینیوں کو داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

اسرائیلی سلامتی کے حوالے سے گزشتہ روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ نے حکومت اور سلامتی اداروں کو بوکھلاہٹ میں مبتلا کر دیا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی سلامتی ادارے یہ صلاحیت اور تیاری نہیں رکھتے کہ فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں کو روک سکیں ، یہ جھڑپیں "گرین لائن" کے اندر 1948 کے فلسطینی قصبوں تک پھیل سکتی ہیں۔

یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اپنی حکومت کے اس فیصلے پر فخر کا اظہار کیا کہ دفاعی اداروں کو مقبوضہ فلسطینی اراضی بالخصوص مشرقی بیت المقدس میں دفاعی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری آزادی دے دی گئی ہے۔

نفتالی بینیٹ فلسطینی اراضی بالخصوص بیت المقدس اور مسجد اقصٰی کے علاقے میں سلامتی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔

ان کی کوشش ہے کہ کسی بھی متوقع منظر نامے کے لیے عسکری طور پر تیار رہا جائے۔

اس سلسلے میں آخری اجلاس کے بعد بینیٹ نے زور دیا کہ کسی بھی بڑی جارحیت کو روکنے کے لیے انتہائی کوششیں جاری رکھی جائیں اور فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

اس حوالے سے بینیٹ نے سلامتی اداروں کو تصرف کی مکمل آزادی دینے کا اعلان کیا تا کہ اسرائیل کے شہریوں کو امن کی فراہمی یقینی بنانے کے واسطے مطلوبہ اقدامات کیے جا سکیں۔

خبرکے مطابق، مخلوط آبادی والے شہروں میں فوجی اڈوں کے راستے بند کرنے کے باعثدفاعی قوتوں کی نقل و حرکت معطل ہونے کا چیلنج درپیش ہو گا۔

ایک سلامتی ذمے دار کا کہنا ہے کہ عرب اور یہودیوں کی مسلح ملیشیاؤں کا خوف ناک تصادم واقع ہو سکتا ہے۔

ذمے دار کے مطابق سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ صورت حال خانہ جنگی میں تبدیل ہو سکتی ہے۔

 



متعللقہ خبریں