فائر بندی کا مطالبہ اسرائیل نے کیا ہے: خلیل الحئی

مزاحمتی فورسز کی طرف سے، مقبوضہ علاقوں میں ، اپنےہدف کے دائرے کو وسیع کئے جانے کے بعد اسرائیل نے فائر بندی کا مطالبہ کر دیا ہے: خلیل الحئی

1198032
فائر بندی کا مطالبہ اسرائیل نے کیا ہے: خلیل الحئی

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحئی نے کہا ہے کہ مزاحمتی فورسز کی طرف سے، مقبوضہ علاقوں میں ، اپنےہدف کے دائرے کو وسیع کئے جانے کے بعد اسرائیل نے فائر بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

حماس کے الاقصیٰ ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے الحئی نے کہا ہے کہ مزاحمتی فورس کی طرف سے اسرائیل  میں پھینکے گئے راکٹوں کی مسافت کو 40 کلو میٹر کئے جانے کے بعد قابض اسرائیل نے ثالثوں کو بھیجنا اور فائر بندی کی باتیں کرنا شروع کر دی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ غزہ میں پیش آنے والی یہ حالیہ کشیدگی، اسرائیلی حملوں، گرینڈ واپسی مارچ  کے مظاہرین کو ہدف بنانے اور فائر بندی کے سمجھوتوں کے اطلاق میں سستی  کے جواب کی حیثیت رکھتی ہے۔

الحئی نے کہا ہے کہ مزاحمتی فورسز کے اسلحے کو کبھی بھی مذاکراتی موضوع نہیں بنایا جا سکے گا اور مزاحمت اس اسلحے کو وسعت دینا جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ غزہ کا محاصرہ جاری رہا تو کسی بھی وقت ایک دھماکے کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے اوخر میں اسرائیل کی طرف سے غزہ پر کئے گئے حملوں میں 2 حاملہ سمیت 3 عورتیں اور 2 شیر خوار بچوں سمیت 25 فلسطینی شہید اور 150 زخمی ہو گئے تھے۔

فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی طرف سے بھی اسرائیل میں پھینکے گئے راکٹوں کے نتیجے میں ایک فلسطین الاصل سمیت 4 اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے۔

مصر اور اقوام متحدہ کی ثالثی  میں سوموار کے دن صبح کے وقت فلسطینی مزاحمتی گروپوں اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی طے پا گئی تھی۔



متعللقہ خبریں