اسرائیل فلسطین کو رقم دے ورنہ مالی بحران سنگین ہو سکتا ہے: اقوام متحدہ
خبر کےمطابق ، اسرائیل نے فلسطین کے واجب الادامحصولات کو اسیروں اور شہدا٫ کے اہل خانہ کو دینے کے بہانے کٹوتیوں کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں حکومت فلسطین کے خزانے کو سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
![اسرائیل فلسطین کو رقم دے ورنہ مالی بحران سنگین ہو سکتا ہے: اقوام متحدہ](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/f0a9/3567/e4a8/5cac7e98710aa.jpg?time=1719125221)
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی حکومت کو مالی بحران میں جھونک دیا ہے۔
ادارے کے مشرق وسطی رابطہ امور کے خصوصی دفتر کےمطابق ، اسرائیل نے فلسطین کے واجب الادامحصولات کو اسیروں اور شہدا٫ کے اہل خانہ کو دینے کے بہانے کٹوتیوں کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں حکومت فلسطین کے خزانے کو سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دفتر کی ایک رپورٹ میں یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مالی بحران کے علاوہ فلسطینی حکومت کو سیاسی اور سلامتی جیسے موضوعات پر بھی مشکلات پیش آ سکتی ہیں کیونکہ اسرائیلی پالیسیوں کی وجہ سے حکومت فلسطین کی آمدنی میں 65 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے لہذا طرفین سے مطالبہ ہے کہ وہ اس مسئلے پر قابو پانے میں جلد بازی کریں ۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے سال رواں کے دوران 17 فروری کو حکومت فلسطین کی معرفت سے وصول شدہ محصولات کی رقم میں اسیروں اور شہدا٫ کے اہل خانہ کےلیے مختص کر دہ 11٫3 ملین ڈالر کی ادائیگی روک دی تھی ۔
اسرائیل اور تنظیم آزادی فلسطین کے درمیان پیرس میں سن 1994 کو ایک اقتصادی معاہدہ طے ہوا تھا جس کی روشنی میں اسرائیل کو مقبوضہ علاقوں کی سرحدی حدود سے حاصل شدہ سالانہ 2 ارب ڈالر کی رقم فلسطینی خزانے میں جمع کروانے کا پابند بنایا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
![حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/b23e/73df/39d5/661643b710422.jpg?time=1719125222)
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز