اسرائیلی فورسز نے دو اسرائیلی نوجوانوں کو شہید کر دیا
حماس نے 13 سالہ بچے کو قتل کرنے کے جرم میں اسرائیل کے خلاف عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلائے جانے کی اپیل کی ہے
اسرائیلی فوجیوں کی واپسی کے لیے عظیم مارچ کے دائرہ کار میں غزہ کی سرحدوں پر مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف مداخلت میں دو افراد شہید ہو گئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے تحریری اعلامیہ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے میں واقع خان یونس اور رفاہ شہروں میں واپسی کے لیے عظیم مارچ کے دائرہ کار میں مظاہرے کرنے والے عوام پر اصلی گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کے شیل پھینکے۔
انہوں نے بتایا کہ ان حملوں میں 13 سالہ یاسر ابو النجاء اور 24 سالہ فیضی الا حمادیہ شہید ہو گئے۔ جبکہ اس دوران 310 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حماس نے 13 سالہ بچے کو قتل کرنے کے جرم میں اسرائیل کے خلاف عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلائے جانے کی اپیل کی ہے۔
متعللقہ خبریں
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز