حماس اورالفتح غزہ کے انتظامی امور مرکزی حکومت کودینے پرآمادہ
فلسطین کی دو بڑی جماعتوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور الفتح نے قومی مصالحتی معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی میں انتظامی امور یکم دسمبر 2017 کو قومی حکومت کے سپرد کرنے میں چند روز کی تاخیر پر اتفاق کیا ہے
فلسطین کی دو بڑی جماعتوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور الفتح نے قومی مصالحتی معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی میں انتظامی امور یکم دسمبر 2017 کو قومی حکومت کے سپرد کرنے میں چند روز کی تاخیر پر اتفاق کیا ہے۔
خبر کے مطابق ،گزشتہ روز غزہ میں دونوں جماعتوں کے ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس اور فتح نے مصالحتی معاہدے کے نگران مصر کی درخواست پر انتظامی معاملات حکومت کے حوالے کرنے کے لیے مزید دس روز کی تاخیر پر اتفاق کیا ہے۔ 10 دسمبر تک فلسطینی قومی حکومت کو تمام اختیارات منتقل کردیئے جائیں گے۔
ایک پریس کانفرنس میں عوامی محاذ کے سیاسی شعبے کے رکن جمیل مظہر نے کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے حکومتی امور قومی حکومت کو سپرد کرنے کے لیے دس روز کی تاخیر کا اعلان اس لیے کیا ہے تاکہ فلسطینی انتظامیہ کی طرف سے غزہ کی پٹی کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کو ختم اور قومی مصالحت کو مستحکم کیا جاسکے۔
متعللقہ خبریں
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز