یمن کے حالات کی خرابی میں ایران کا ہاتھ ہے:سعودی عرب

سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے الزام عائد کیا ہے کہ یمن میں جاری بحران کے حل نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ایران کی  جارحانہ پالیسی ہے جو وہاں قیامِ امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے

836619
یمن کے حالات کی خرابی میں ایران کا ہاتھ ہے:سعودی عرب

سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے الزام عائد کیا ہے کہ یمن میں جاری بحران کے حل نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ایران کی  جارحانہ پالیسی ہے جو وہاں قیامِ امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔

گزشتہ روز  سعودی عرب کی سربراہی میں قائم مسلم ممالک  کے دفاعی اتحاد کے وزرائے خارجہ اور فوجی سربراہان کی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نے الزام عائد کیا کہ ایران، یمن کے دارالحکومت صنعا پر قابض شیعہ حوثی باغیوں اور ان کے اتحادی سابق صدر علی عبداللہ صالح کے حامی جنگجووں کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ایران یمن میں جاری قیامِ امن کی کوششوں کو بھی سبوتاژ کر رہا ہے اور ایران کی مداخلت کےباعث ہی یمن کی حکومت اور قبائلی ملیشیاؤں کے درمیان مذاکرات ناکامی سے دوچار ہوئے ہیں۔

عادل الجبیر نے حوثی باغیوں کو یمن میں بھوک اور غربت بڑھانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ باغیوں کے باعث ہی یمن کے 40 لاکھ سے زائد بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

 یاد رہے کہ یمن گزشتہ چار سالوں سے خانہ جنگی کا شکار ہے جس کا آغاز ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی جانب سے دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد ہوا تھا جس کے بعد حوثی باغیوں کی مسلسل پیش قدمی کو روکنے کے لیے مارچ 2015ء میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ملکوں نے صدر ہادی کی حکومت کی حمایت میں باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تھی جو تاحال جاری ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں