یمن میں نظام صحت فلاکت کی دہلیز پر
ملک میں بنیادی حفظان صحت کی ضروریات تک رسائی بھی محدود سطح پر ہے اور جنگ کے باعث ملک کا ہیلتھ سسٹم تباہ ہو گیا ہے
![یمن میں نظام صحت فلاکت کی دہلیز پر](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/da6d/b7dd/76eb/596c626b8cf3e.jpg?time=1718958535)
یمن میں ہیضے کی وبا کے پھیلنے والے ماہ ِ اپریل سے ابتک ہلاک شدگان کی تعداد 2 ہزار 43 تک جا پہنچی ہے۔
صحت کی عالمی تنظیم کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یمن میں رواں سال کے ماہ اپریل سے ابتک 6 لاکھ 2 ہزار 526 مریضوں میں ہیضے کے وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے تو 2 ہزار 43 اس وبائی مرض سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
دوسری جانب بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بنیادی حفظان صحت کی ضروریات تک رسائی بھی محدود سطح پر ہے اور جنگ کے باعث ملک کا ہیلتھ سسٹم تباہ ہو گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ادویات اور لازمی ہیلتھ ایکوپمنٹ سمیت طبی سازو سامان کی درآمدات کا نظام رک چکا ہے، ملک کے اسپتالوں اور پولی کلینکوں کا نصف سے زائد طبی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہے، شعبہ صحت کسی فلاکت کی دہلیز پر آن کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں جاری گھمسان کی جھڑپوں کے نتیجے میں انسانی صورتحال ہر گزرتے دن ابتر سے ابتر ہوتی جارہی ہے۔