سعودی عرب اور متحدہ امارات کا 2018 سے ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ
خلیجی تعاون کونسل کے دیگر رکن ممالک اس چیز پر عمل درآمد سن 2018 کے آخر تک کریں گے
![سعودی عرب اور متحدہ امارات کا 2018 سے ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/4c6b/ccf6/a0f4/599402742edf7.jpg?time=1718994000)
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تیل کے کم نرخوں کے باعث ماہ جنوری سے وی اے ٹی یعنی افزودہ قیمت پر ٹیکس پر عمل درآمد شروع کر دیں گے۔
توقع ہے کہ خلیجی تعاون کونسل کے دیگر رکن ممالک اس چیز پر عمل درآمد سن 2018 کے آخر تک کریں گے۔
خلیجی تعاون کونسل کے رکن 6 عرب ملکوں نے مالی توازن کے تیل کے نرخوں کے باعث دباؤ کا شکار ہونے کے بعد ٹیکس پالیسیوں میں سنجیدہ سطح کی تبدیلیوں پر مصالحت قائم کرتے ہوئے آئندہ برس سے 5 فیصد کے تناسب سے وی اے ٹی وصول کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
تا ہم یہ فیصلہ چھ عرب ملکوں کی جانب سے قواعد و ضوابط کو از سر نو تشکیل دیتے ہوئے ایک نئے نظام کو تشکیل دینے میں فنی اور انتظامی مشکلات کھڑی کرے گا۔
متحدہ عرب امارات کے محکمہ ٹیکس کے ڈائریکٹر جنرل خالد علی الا بوستانی نے اس خبر کی تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اور سعودی عرب نے جنوری 2018 سے ٹیکس کے شیڈول کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اس کی رو سے سالانہ کم ازکم ایک لاکھ آمدنی ہونے والی سعودی فرموں پر ٹیکس کی ادائیگی لازمی ہو گی، عدم ادائیگی کی صورت میں ان کو جرمانہ کیا جائیگا۔