اسرائیل اگردو ریاستی نظریے کو قبول کر لے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں:عباس
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ دو ریاستی نظریے پر اگر اتفاق ہو جاتا ہے تو وہ اسرائیل سے مذاکرات کےلیے تیار ہیں
![اسرائیل اگردو ریاستی نظریے کو قبول کر لے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں:عباس](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/bosna/haberler/detay/palestinski-predsjednik-abbas-stie-u-posjetu-_trt-bosanski-36186.jpg?time=1719118904)
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ دو ریاستی نظریے پر اگر اتفاق ہو جاتا ہے تو وہ اسرائیل سے مذاکرات کےلیے تیار ہیں۔
صدر عباس نے اسرائیل کی ماریٹز پارٹی کے جنرل سیکریٹری موسی راز کے زیر قیادت وفد سے رم اللہ میں ملاقات کی ۔
اس ملاقات کے بعد انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت اسرائیل یہودی بستیوں کی تعمیر اگر روکتی ہے تو ہم بھی اس کے ساتھ سرحدوں کے تعین پر بات کر سکتے ہین جس کے بعد وہ اپنی حدود میں جہاں چاہے بستیاں آباد کر لے مذاکرات کےلیے صدر عباس نے شرط پیش کی کہ اگر اسرائیل دو ریاستی نظریے کو قبول کرتا ہے تو ہم مذاکرات کےلیے تیار ہو جائیں گے۔
صدر عباس نے فرانس کی طرف سے دو طرفہ تنازعے کے حل کی کوششوں کی حمایت کی اور کہا کہ اس بارے میں 30 مئی کو پیرس میں اجلاس منعقد ہوگا جس میں امریکہ،روس،یورپی یونین ،اقوام متحدہ ،عرب لیگ ،سلامتی کونسل اور دیگر بیس ممالک سے نمائندے شریک ہونگے۔
واضح رہے کہ یہ مذاکراتی عمل یہودی بستیوں کی غیر قانونی تعمیر کے باعث اپریل 2014 میں ملتوی کر دیئے گئے تھے ۔
متعللقہ خبریں
![حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/b23e/73df/39d5/661643b710422.jpg?time=1719118905)
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز