سعودی خواتین کے لیے ملازمتوں کے دروازے کھل گئے

سعودی عرب نے خواتین کے لیے ملازمتوں پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے ہر قسم کی ملازمت سے پابندی اٹھا لی ہے۔

421494
سعودی خواتین کے لیے ملازمتوں  کے دروازے کھل گئے

سعودی عرب نے خواتین کے لیے ملازمتوں پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے ہر قسم کی ملازمت سے پابندی اٹھا لی ہے۔
سعودی وزارت محنت نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے لیبر قانون کی دفعہ 149 کی توثیق کی تھی لیکن اس میں کی گئی ایک ترمیم میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں خواتین کے لیے پرخطر پیشوں کے علاوہ تمام ملازمتوں میں مساوی بنیادوں پر مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
عالمی ادارے نے سعودی ترمیم پراظہارناراضی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے خواتین کے لیے ملازمتوں کے مواقع محدود ہوجانے کا خدشہ ہے جس پر سعودی وزیر محنت نے آئی ایل او کی رائے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیبر قانون میں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں امتیازی سلوک کا سامنا نہیں بلکہ یہ خواتین کی نسوانیت کا تحفظ کرتا ہے تاہم اختلافی نوٹ کے باوجود سعودی وزیر محنت کو مملکت کی متعارف کردہ ترمیم حذف کرنا پڑی۔

دوسری جانب سعودی حکومت نے مشرقی صوبے ھفوف میں ’’خواتین دوست‘‘ شہر بسانے کا منصوبہ بھی بنا رکھا ہے تاکہ مذہبی تعلیمات کا لحاظ رکھتے ہوئے خواتین کے لیے ملازمتوں کے مواقع بڑھائے جا سکیں جب کہ سعودی وزارت محنت نے ایک خصوصی پروگرام کے تحت خواتین کا سامان فروخت کرنے والی دکانوں پر مرد سیلز مین کی جگہ صرف سیلز گرلز مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ آکسفورڈ اسٹریٹیجک کونسل کے مطابق 28 ملین سعودی آبادی 45 فیصد خواتین پر مشتمل ہے اور ان تمام خواتین میں 57 فیصد اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں