شام کی خانہ جنگی میں ہلاکتوں کی تعداد ، ڈھائی لاکھ
شام میں چارسال قبل شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
شام میں چارسال قبل شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
روسی مداخلت کے بعد خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں اب تک 400 سے زائد شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں کم ازکم 97 بچے بھی شامل ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم، سیریئن آبزورویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق روس نے شام میں 30 ستمبر سے حملوں کا آغاز کیا اور 20 نومبر تک ان حملوں میں 403 عام شہری مارے گئے ہیں جن میں 25 فیصد تعداد بچوں کی ہے۔ شام میں انسانی حقوق کی ایک اور تنظیم نے کہا ہے کہ مرنے والے بے گناہ شہریوں کی تعداد 526 ہے جس میں 137 بچے بھی شامل ہیں۔
دونوں تنظیموں کے مطابق اکتوبر سے اب تک شام کے مختلف علاقوں میں بشارالاسد کی فوج نے 42 ہزار234 فضائی حملے کئے اوراس دوران شامی افواج نے 22 ہزار 370 بیرل بم گرائے جس کے نتیجے میں 6 ہزار889 عام شہری مارے گئے ہیں ۔تنظیم کا کہنا ہے کہ اس صورتحال سے شامی عوام ملک چھوڑ رہے ہیں اور صرف حلب سے ایک لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ 4 سال قبل شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد شام میں اب تک ڈھائی لاکھ سے
متعللقہ خبریں
![حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/b23e/73df/39d5/661643b710422.jpg?time=1719098187)
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز