یمن میں اتحادی قوتوں کے فضائی آپریشنز
صدر حادی اور اعلی حکام نے حوثیوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی پیشکش کو قبول کر لیا ہے
یمنی حکومت نے شیعہ انصاراللہ تحریک یعنی حوثیوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی ہے۔
سرکاری خبر ایجنسی صباء کی خبر کے مطابق صدر عبدالربوع منصور حادی کی زیرقیادت وزیر اعظم خالد بہا اور کئی دیگر سرکاری حکام نے اپنے عارضی ہیڈکوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک اجلاس منعقد کیا ۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2216 نمبر کی قرارداد پر عمل درآمد کا ہدف بنانے والے حادی کے حامیوں نے حوثیوں کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاع کے مطابق اجلاس میں ثالث کے طور پر شرکت کرنے والے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے یمن اسماعیل ولید شیخ احمد نے بھی ان کوششوں کی مکمل طور پر حمایت کی ہے۔
دریں اثناء سعودی عرب کی قیادت کی اتحادی قوتوں کے یمن کے دارالحکومت صناء میں جاری فضائی کاروائیوں میں اس سے قبل حوثیوں کی طرف سے قبضہ کردہ اور اسلحہ کے گودام کے طور پر استعمال کیے جانے کا دعوی کردہ سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت اور گردو نواح کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
علاقے میں وسیع پیمانے کے دھماکے اس دعوی کو تقویت دے رہے ہیں۔
متعللقہ خبریں
![حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/b23e/73df/39d5/661643b710422.jpg?time=1719070125)
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز