اسرائیل اور حماس کیطرف سے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد

حماس اور اسرائیل نے گزشتہ برس غزہ جنگ کے دوران ممکنہ طور پر فریقین کے جنگی جرائم کے مرتکب ہو نے سے متعلقہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔

315163
اسرائیل اور حماس  کیطرف سے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد

حماس اور اسرائیل نے گزشتہ برس غزہ جنگ کے دوران ممکنہ طور پر فریقین کے جنگی جرائم کے مرتکب ہو نے سے متعلقہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کی ٹیم کیطرف سے تیار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2014 میں اسرائیل اور غزہ کے درمیان ہونے والی کشیدگی میں اسرائیل اور فلسطینی جنگجوؤں نے سنگین جنگی جرائم سر زد کیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں اطراف سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے شواہد ملے ہیں۔ 2014 میں ہونے والی مذکورہ جنگ جولائی اور اگست کے درمیان 50 روز تک جاری رہی۔رپورٹ کے مطابق فلسطین میں 2251 افراد مارے گئے جن میں سے 1462 عام شہری تھے۔ دوسری جانب چھ شہریوں سمیت 67 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی رائٹس کونسل کی حالیہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل جنگی جرائم نہیں کرتا ہے۔ انھوں نے غزہ پر کارروائی راکٹ حملے رکوانے کے لیے کی تھی۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے نتائج سیاسی محرکات کی بنا پر گھڑے گئے ہیں۔اسرائیل ایسی دہشت گرد تنظیم کیخلاف دفاعی حکمت اختیار کرتا ہے جو اسرائیل کے وجود کو مٹانے کے درپے ہو
22 جون کو جاری کی گئی رپورٹ کوحماس نے بھی مسترد کر دیا ہے ۔ حماس کے اعلیٰ اہلکار غازی حامد نے کہا کہ ان کی تنظیم کسی قسم کے جنگی جرائم کی مرتکب نہیں ہوئی۔گزشتہ برس 8 جولائی کو شروع ہونے والی اس جنگ کے دوران حماس نے اسرائیلی فوجی تنصیبات پر حملے کیے تھے۔
انھوں نے رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے متاثرین اور قاتلوں کے مابین توازن نہیں برتا ہے ۔ حماس نے بھی فرانس کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان امن بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے فارمولے کو مسترد کردیا ہے ۔ حماس کے ترجمان اسماعیل رضوان نے کہا کہ فلسطینیوں کے حقوق میں افراط وتفریط کرنیوالے کسی بھی غیرملکی فارمولے کو قابل قبول نہیں سمجھا جا سکتا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں