فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کو جانبر کرنے کی کوششیں

اسرائیل کے" باہر سے دباو ڈالے جانے" کے دعووں کو مسترد کرنے والے فابیوس کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کی سطح پر مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے

313705
فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کو جانبر کرنے کی کوششیں

فرانس نے ایک سال سے التوا میں ہونے والے " مشرق وسطی امن مذاکرات " کو جانبر کرنے کے زیر مقصد ایک نئی تحریک شروع کی ہے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ لوران فابیوس نے اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے القدس میں ملاقات کی۔
بتایا جاتا کہ فابیوس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے یورپی یونین اور عرب ملکوں کی حمایت کے ساتھ سلسلہ امن کو نئے سرے سے جانبر کیے جانے کے حوالے سے کوششوں کا جائزہ لیا ہے۔
ادھر فابیوس کے دورے سے قبل وزیر اعظم نتن یا ہو نے فرانس کی اس کوشش کو " بین الاقوامی اِملا " سے تشبیہہ دی تھی۔
انہوں نے اس بات کا بھی دعوی کیا تھا کہ امن مذاکرات اسرائیلی کی سیکورٹی اور قومی مفادات کو نظر انداز کرتے ہیں۔
فابیوس نے نتن یاہو سے ملاقات کے بعد ایک اہم سطح کے بیانات دیے اور اسرائیل کے رد عمل کا جواب دیا۔
انہوں نے بتایا کہ " مذاکرات فریقین کا مسئلہ ہوتا ہے تا ہم یہ بین الاقوامی حمایت و تعاون کے بغیر سر انجام پانے کا بھی مفہوم نہیں رکھتا۔"
اسرائیل کے" باہر سے دباو ڈالے جانے" کے دعووں کو مسترد کرنے والے فابیوس کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کی سطح پر مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں طرفین میں مذاکرات شروع کرنے کے ارادے کا احساس پایا جاتا ہے ، اس چیز کو عملی جامہ پہنانے کی خاطر یورپی یونین، متحدہ امریکہ اور روس کے ساتھ میں تبادلہ خیال بھی کروں گا۔
فابیوس نے راملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔
خیال رہے کہ فرانس کی تجویز کے دائرہ کار میں کسی شیڈول سے وابستہ امن مذاکرات کے اختتام ایک خود مختار ریاستِ فلسطین کے قیام کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں