یمن میں امن کے قیام کی امیدیں روشن
سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی قوتوں کے حوثیوں کے ٹھکانوں پر70 روز سے جاری حملوں کے بعد امن کے قیام کی امیدیں روشن ہو گئی ہیں ۔
سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی قوتوں کے حوثیوں کے ٹھکانوں پر70 روز سے جاری حملوں کے بعد امن کے قیام کی امیدیں روشن ہو گئی ہیں ۔
حوثیوں کے ایک لیڈر سامی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی زیر قیادت جنیوا میں 14 جون کو ہونے والے مذاکرات میں ہم بلا مشروط شرکت کریں گے ۔یمن میں خانہ جنگی کے فریق حوثیوں پر اتحادی قوتیں دو ماہ سےبمباری کر رہی ہیں ۔ سعودی عرب یمن میں انقلاب کے بعد ملک کو ترک کرنے پر مجبور ہونے والے صدر منصور حادی کے دوبارہ فرائض سنھبالنے کا مطالبہ کر رہا ہے جبکہ حوثی اس کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ جنیوا میں گزشتہ ماہ ہونے والے امن مذاکرات کو حوثیوں کیطرف سےفضائی حملوں کو روکنے کی اپیل کی شرط کیوجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا ۔
ملک میں جاری خانہ جنگی کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی میں اس ماہ جنوری میں صنعاء میں مذاکرات ہوئے تھے ۔اسوقت حوثیوں نے صدر حادی کو ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر رکھا تھا ۔ مذاکرات کے ایجنڈے میں نئی صدارتی کونسل سمیت نئی پارلیمنٹ اور حکومت قائم کرنے جیسے معاملات شامل تھے ۔
۔
متعللقہ خبریں
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز