اب اسرائیلی فوجی بھی ظلم میں ساجھے دار نہیں بننا چاہتے
تینتالیس اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزی میں شامل ہونے سے انکار کر دیا
تینتالیس اسرائیلی فوجیوں نے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کو مراسلہ بھیج کر زیر قبضہ علاقے میں فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزی میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔
اسرائیل کے روزنامہ یڈیوٹ آہرونوٹ کی خبر کے مطابق "8200 "نامی اسرائیلی خفیہ خبر رساں فوجیوں کی یونٹ کے اہلکار حکومت کے حملوں پر تنقید کر رہے ہیں۔
"ہم اپنے ہم منصبوں کے کئے پر شرمندہ ہیں" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر کے مطابق فوجیوں نے نیتان یاہو کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا ہے کہ "ہم کئی ملین انسانوں کے حقوق کو رد کر کے ایک مطمئن ضمیر کے ساتھ اس نظام کی خدمت کرنا جاری نہیں رکھ سکتے"۔
اسرائیل کے وزیر دفاع موشے یالون نے کہا ہے کہ" 8 ہزار 200 یونٹ کا واحد مقصد اسرائیل کے وجود کو برقرار رکھنا ہے"۔
یالون نے کہا ہے کہ یہ دعوے فوجی فرائض سے فرار کے خواہش مندوں کی طرف سے ملک اور اس کے فوجیوں کو غیر مشروع بنانے کی کوششیں ہیں۔
تاہم وزیر اعظم نیتان یاہو نے تاحال اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل: قیدیوں کے تبادلے اور فائر بندی کے مذاکرات آئندہ ہفتے دوبارہ سے شروع کئے جائیں گے
اسرائیل کی طرف سے، آئندہ ہفتے قیدیوں کے تبادلے اور فائر بندی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا، اعلان