لبنان کے شام سے متصل تحصیل میں جھڑپوں کی شدت میں اضافہ
حصام الا غالی، جھڑپوں کے اس شکل میں جاری رہنے کی صورت میں "المیہ " کی حد تک نقصانات سامنے آسکتے ہیں
اطلاع ملی ہے کہ لبنان کے شام سے ملحقہ سرحدی قصبے آرسال اور گرد و نواح میں فوج اور مسلح گروہوں کے درمیان جاری جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 30 تک جا پہنچی ہے جبکہ 205 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
امدادی تنظیموں کی یونین کے کوآرڈینیٹر اور لبنانی مسلم علماء یونین کے رکن حصام الا غالی نے پریس کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے یہ انتباہ دیا ہے کہ جھڑپوں کے اس شکل میں جاری رہنے کی صورت میں "المیہ " کی حد تک نقصانات سامنے آسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حالات کے کسی انسانی تباہ کاریوں کی ماہیت اختیار کرنے سے پیشتر انسانی امدادی راہداریوں کو کھولے جانے اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کی خاطر فی الفور فائر بندی کے قیام کی ضرورت ہے۔
بعض لوگوں کی طرف سے آرسال میں شامی پناہ گزینوں کے قیام کردہ کیمپوں پر قصدی طور پر مارٹر گولہ پھینکے جانے اور چھ کیمپوں کے جل کر خاکستر ہونے کی وضاحت کرنے والے غالی کا کہنا تھا کہ ادویات کا فقدان پائے جانے والے علاقے میں جاری تصادم اور گاڑیوں کو ہدف بناتے ہوئے انہیں نذرِ آتش کرنے کی طرح کے سلامتی کے مسائل کی بنا پر بلدیہ متاثرہ علاقے کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے سے قاصر ہے۔
واضح رہے کہ ملکی فوج کی طرف سے ایک شامی گروہ کا ناظم ہونے کا دعوی کردہ ابو احمد الا جمعہ کے آرسال علاقے سے ایک فوجی چوکی کو پار کرنے کی کوشش کے دوران زیر حراست لیے جانے کے بعد علاقے میں جھڑپیں چھڑی تھیں۔
متعللقہ خبریں
![حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/b23e/73df/39d5/661643b710422.jpg?time=1719103621)
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز