موصل کے بحران کے خلاف عالمی معاشرہ حرکت میں
پاکستان سمیت دنیا بھر نے ترکج سفارتکاروں کو یرغمال بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے
دولت اسلامیہ فی عراق و شام دہشت گرد تنظیم کی طرف سے اٹھائے گئے سلامتی کے بحران اور ترکی کے موصل میں قونصل خانے پر اس کے حملے نے دنیا بھر کو حرکت دلائی ہے۔
نیٹو نے ترکی کی اپیل پر مستقل نمائندگان کی سطح پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل انڈرز فوگ راسموسن نے یرغمالیوں کو فی الفور اور بلا شرط رہا کیے جانے کی اپیل کی۔
انہوں نے دہشت گرد تنظیم کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں بھی ترک سفارتکار شامل تھے۔
سیکرٹری جنرل بان کی مون عالمی برادری کو مغوی ترکوں کی رہائی اور حملہ آوروں کو گرفتار کرتے ہوئے قانون کے حوالے کیے جانے کی خاطر مل جل کر حرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔
یونان میں یکجا ہونے والے یورپی یونین اور عرب لیگ کے وزراء خارجہ نے بھی موصل کے حملے کی متفقہ طور پر مذمت کی ہے۔
جرمن اور کینیڈین وزراء خارجہ نے اس حرکت کی شدید مذمت کی ہے تو یرغمالیوں کو فوری طور پر آزاد کرنے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان اور اٹلی نے بھی اس حرکت کی مذمت میں اعلانات جاری کیے ہیں۔
متعللقہ خبریں
حزب اللہ کے "اسرائیلی زمینوں اور شہریوں پر حملوں" کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا
"آزاد دنیا کو غیر مشروط طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے"، کاٹز