انڈونیشیا، قدرتی آفات کا نشانہ بننے والا ملک
ملک بھر میں یکم جنوری تا 10 دسمبر کے دورانیہ میں 2 ہزار 374 قدرتی آفتوں سے 4 ہزار 211 افراد ہلاک
انڈونیشیا میں امسال قدرتی آفات سے 4 ہزار 211 افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔
قومی آفات کی ایجنسی کے ترجمان سو توپو Purwo Nugroho کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں یکم جنوری تا 10 دسمبر کے دورانیہ میں 2 ہزار 374 قدرتی آفتوں سے 4 ہزار 211 افراد ہلاک ہو ئے ہیں۔
نو گروہو نے بتایا ہے کہ قدرتی آفات میں 6 ہزار 940 افراد زخمی ہوئے ہیں تو تقریباً دس ملین افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
انڈونیشیا میں 28 ستمبر کو سولا ویسی جزیرے کے خلیج پالو میں رونما ہونے والے 7٫5 کی شدت کے زلزلے اور سونامی سے 2 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے تھے تو ڈیڑھ ہزار کے لاپتہ ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔
"پیسیفک آگ کا بگولہ " نام سے منسوب کیے جانے والے ، زلزلوں اور آتشی پہاڑوں کے لاوا اُگلنے والے انڈونیشیا میں سالانہ اوسطاً 6 ہزار زلزلے آتے ہیں تو مون سون بارشیں بھی سیلاب اور تباہ کاریوں کا موجب بنتی ہیں۔