افغانستان، رشید دوستم کے قافلے پر حملے میں 14 افراد ہلاک
رشید دوستم: ملک میں امن کے قیام کی خاطر ہر طرح کی قربانی دینے اوراس حوالے سے ہر ممکنہ کوششیں صرف کرنے کے لیے تیار ہوں
افغان دارالحکومت کابل میں بم حملے میں 14 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
کچھ مدت سے ترکی میں موجودصدرِ افغانستان کے نائب ِ اول راشد دوستم کابل لوٹ گئے، دوستم کے طیارے کی لینڈنگ کے کچھ ہی دیر بعد ہوائی اڈے کے جوار میں ایک زور دار بم دھماکہ ہوا۔ جس دوران دوستم کے حفاظتی گارڈز سمیت 14 افراد ہلاک جبکہ 60 زخمی ہو گئے۔
افغان لیڈر اس حملے میں محفوظ رہے ہیں تو حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
ترک دفتر ِ خارجہ نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
ترکی سے واپس لوٹتے ہی اپنے حمایتیوں کے ساتھ یکجا ہونے والے دوستم کابل نے اپنے دفتر میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکی میں قیام پذیر ہونے کے دوران ان کی مہمان نوازی اور حمایت پر ترک عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
اتحاد و یکجہتی کی اہمیت پر زور دینے والے دوستم نے کہا میری کسی سے کوئی ذاتی عداوت نہیں، میں ملک میں امن کے قیام کی خاطر ہر طرح کی قربانی دینے اوراس حوالے سے ہر ممکنہ کوششیں صرف کرنے کے لیے تیار ہوں۔
کئی دنوں سے کمانڈر نظام الدین قیصری کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے والوں سے صدا بند ہونے والے دوستم نے کہا کہ "اب مظاہرے ختم کر دیں، میں قیصری کی رہائی کے لیے صدر اشرف غنی سے بات کروں گا۔"
دوستم کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف وسیع پیمانے کی جدوجہد جاری رہے گی۔
متعللقہ خبریں
ایران، صوبہ رضوی خراسان میں زلزلے سے 4 افراد جان بحق
5 کی شدت کا زلزلہ کل مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکر 24 منٹ پر رونما ہوا
ایران، ایک اسپتال میں آتشزدگی کے باعث 9 مریض اللہ کو پیارے ہو گئے
آگ لگنے کے وقت 250 بستروں کے حامل ہسپتال میں 142 مریض موجود تھے