روسی شہر بیلگورود پر حملہ،سلامتی کونسل نے اجلاس طلب کرلیا

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ، ایشیا اور بحرالکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد خیاری نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا

2082505
روسی شہر بیلگورود پر حملہ،سلامتی کونسل نے اجلاس طلب کرلیا

روس کی درخواست پر بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس کے شہر بیلگورود پر یوکرین کے حملے کے حوالے سے پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ، ایشیا اور بحرالکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد خیاری نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا۔

خیاری نے کہا کہ دو روز قبل روس کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں میں کم از کم 39 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور یوکرین کے شہر بیلگوروڈ پر ہونے والے حملے میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔

انہوں نے  کہا کہ  کہ دونوں ممالک میں مختلف حملوں میں شہریوں کی ہلاکت ناقابل قبول ہے، یوکرین اور روسی فیڈریشن دونوں میں شہروں اور دیہاتوں پر ہونے والے تمام حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کے خلاف حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں اور انہیں ختم ہونا چاہیے۔

خیاری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی حیثیت سے وہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور شہریوں کے تحفظ کی اہمیت سے آگاہ ہیں اور اس کے لیے وہ کوششیں کر رہے ہیں۔

اجلاس میں اپنی تقریر میں اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے بیلگوروڈ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ان حملوں کا جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

نیبنزیا نے نام لیے بغیر یوکرین کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور دلیل دی کہ یوکرین نے روسی شہروں پر حملہ کیف کو فراہم کردہ حمایت کی بدولت کیا ہے۔

دوسری جانب یہ بھی بتایا گیا کہ سلامتی کونسل  میں جمہوریہ چیک کے نمائندے جن سے روس نے اجلاس میں شرکت کی توقع کی تھی وہ شریک نہیں ہوئے۔

بیلگورود کے علاقائی گورنر ویاچسلاو گلادکوف نے گزشتہ روز ٹیلی گرام چینل پر اپنے بیان میں کہا کہ یوکرین کی فوج نے بیلگوروڈ شہر پر حملہ کیا  جس سے 61 عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ 2 کلسٹر پر مشتمل "اولہا" میزائل اور جمہوریہ چیک کے ساختہ "ویمپائر" راکٹوں سے کیا گیا اور بتایا گیا کہ 2 بچوں سمیت 14 افراد ہلاک  اور 108 زخمی ہوئے۔

گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ روسی فوج کی جانب سے یوکرین کے خلاف کیے گئے میزائل حملوں کے نتیجے میں کم از کم 39 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

 



متعللقہ خبریں