امن مذاکرات کو ناکام بنانے میں اسرائیل کا ہاتھ ہے: محمود عباس

فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گزشتہ  روز تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی بحالی کے لیے تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے اور وہ بطور ریاست قانون سے بالا تر اقدامات کررہا ہے

914726
امن مذاکرات کو ناکام بنانے میں اسرائیل کا ہاتھ ہے: محمود عباس

فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گزشتہ  روز تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی بحالی کے لیے تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے اور وہ بطور ریاست قانون سے بالا تر اقدامات کررہا ہے۔

انھوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں اپنی تقریر  کے دوران  2018ء کے وسط میں بین الاقوامی مشرقِ وسطیٰ امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے وسیع تر امن عمل کے تحت  القدس دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ  فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کے بعد ایک کثیر الجہتی بین الاقوامی ڈھانچہ  قائم کیا جائے۔

انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ القدس کو فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہیے اور یہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کے لیے کھلا ہونا چاہیے۔

فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ یہودیت کے ساتھ بطور مذہب ہمیں کوئی مسئلہ نہیں بلکہ قابض قوتوں  کے ساتھ مسئلہ ہے اور اس کا مذہب خواہ کوئی بھی ہو۔

انھوں نے کہا  کہ  یہ بات حیران کن ہے کہ امریکہ اب بھی تنظیم ِ آزادی  فلسطین کو ایک دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے اور اس کے کام میں رخنے ڈالتا ہے۔

 صدر محمود عباس نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ وہ اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی مکمل رکنیت کے لیے اپنی کوششو ں میں تیزی لائیں گے اور بین الاقوامی تحفظ کے حصول کی بھی کوشش کریں گی۔

 واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دسمبر میں یک طرفہ طور پر مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد سے فلسطینی قیادت امریکہ کو غیر جانب دار مصالحت کار  کے طور پر تسلیم کرنے سے انکار کرچکی ہے اور صدر محمود عباس ایک سے زیادہ مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ  خود ہی مشرقِ وسطیٰ امن عمل میں ثالثی  کے کردار سے دستبردار ہوگیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں