لاطینی امریکہ اور افریقی ممالک کے سفیروں کا مطالبہ: صدر ٹرمپ معذرت طلب کریں

چوّن افریقی ممالک کے اقوام متحدہ کے سفیروں کی طرف سے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی مذمت کی اور معذرت طلب کرنے کا مطالبہ

887761
لاطینی امریکہ اور افریقی ممالک کے سفیروں کا مطالبہ: صدر ٹرمپ معذرت طلب کریں

چوّن افریقی ممالک کے اقوام متحدہ کے سفیروں نے بعض لاطینی امریکہ اور افریقہ سے آنے والے مہاجرین کے لئے حقارت آمیز الفاظ استعمال کرنے پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی مذمت کی ہے اور معذرت طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے افریقہ گروپ کے 54 ممالک  کے سفیروں نے افریقی مہاجرین کے لئے صدر ٹرمپ کے الفاظ کی وجہ سے نیویارک میں ہنگامی اجلاس کیا۔

اجلاس کے بعد شائع ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاوس میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ کے بعض لاطینی امریکہ اور افریقی ممالک  سے آنے والے مہاجرین کے لئے استعمال کردہ  الفاظ نسلیت پرستی اور اسکینڈل پر مبنی ہیں اور ہم ان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی اداروں میں افریقیوں کو، ان کی رنگ کی وجہ سے، کم تر خیال کرنے کے رجحان میں اضافہ تشویشناک امر ہے۔   افریقہ اپنی طرح حقارت کا نشانہ بننے والے  ہیٹی اور  دیگر ممالک کے عوام کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔

اعلامیے میں ٹرمپ سے اپنے الفاظ واپس لینے اور معذرت طلب کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور صدر ٹرمپ کی مذمت کرنے والے تمام امریکیوں کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔

دوسری طرف سینیگال اور بوٹسوانا سمیت  متعدد افریقی ممالک میں  صدر ٹرمپ کی حقارت آمیز الفاظ کی وجہ سے امریکی سفیروں کو  وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے لاطینی امریکہ اور افریقہ سے آنے والے مہاجرین کے لئے کہا تھا کہ "یہ عجیب و غریب ممالک سے آتے ہیں"۔



متعللقہ خبریں