جاپان اور روس کی مشترکہ کوششوں سے شمالی کوریا کی پالیسی کو تبدیل  کیا جاسکتا ہے: شینزو آبے

شمالی کوریا کے میزائل تجربے اتنا بڑا خطرہ تشکیل دے رہے ہیں کہ جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی: آبے

802071
جاپان اور روس کی مشترکہ کوششوں سے شمالی کوریا کی پالیسی کو تبدیل  کیا جاسکتا ہے: شینزو آبے

جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے  امید ظاہر کی ہے کہ جاپان اور روس کی مشترکہ کوششوں سے شمالی کوریا  کی پالیسی کو تبدیل  کیا جاسکتا ہے۔

آبے نے روسی ٹیلی ویژن چینل Rossiya-1  کے پروگرام میں شرکت کی اور شمالی کوریا کے میزائل تجربوں کے بارے میں  بات کرتے ہوئے کہا کہ "شمالی کوریا کے میزائل تجربے اتنا بڑا خطرہ تشکیل دے رہے ہیں کہ جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی"۔

انہوں نے کہا کہ ان تجربوں کے حوالے سے میں نے روس کے صدر ولادی میر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات کی ہے۔

آبے نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جاپان، روس  اور  تمام عالمی برادری کی مشترکہ کوششوں سے کہ اس میں اقوام متحدہ کے مزید سخت فیصلے بھی شامل ہیں ،  شمالی کوریا کی موجودہ پالیسی  کو تبدیل کرنا ممکن ہے۔ لہٰذا میں روس سے، تعاون کرنے اور اس معاملے میں زیادہ مصّمم روّیے کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔



متعللقہ خبریں