لاپرواہ روّیے حالات کو منہ زور جوہری جنگ کے نقطے کی طرف لے جا رہے ہیں: شمالی کوریا

مشقیں دفاعی مقصد  کے تحت کی جا رہی ہیں: امریکہ ، مشقیں قبضے کی ریہرسل ہیں: شمالی کوریا

793522
لاپرواہ روّیے حالات کو منہ زور جوہری جنگ کے نقطے کی طرف لے جا رہے ہیں: شمالی کوریا

امریکہ اور جنوبی کوریا  کی سالانہ روایتی مشترکہ فوجی مشقیں شروع ہو گئی ہیں۔

'اُلچی آزادی محافظ ' نامی  یہ مشقیں شمالی کوریا کے ردعمل کا سبب بن رہی ہیں اور  مشقوں میں عام طور پر کمپیوٹر سیمولیشن کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

امریکہ  کے 17 ہزار 500 اور جنوبی کوریا کے 50 ہزار فوجیوں کی شرکت سے منعقدہ ان مشقوں کے 11 دن تک جاری  رہنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

مشقوں میں ٹینکوں کی چالوں اور اصلی  ایمونیشن  کے ساتھ فائرنگ نہیں کی جائے  گی اور فوجیوں کے کمپیوٹر سیمولیشن  کے ذریعے فیصلہ کرنے کی صلاحیت کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

امریکہ اور جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ  مشقیں دفاعی مقصد  کے تحت کی جا رہی ہیں جبکہ شمالی کوریا  نے  مشقوں کو 'قبضے کی ریہرسل' قرار دیا ہے۔

اتوار کے روز سرکاری اخبار روڈونگ سِن مُن  کے ادارئیے میں کہا گیا ہے کہ یہ مشقیں کوریا جزیرہ نما میں صورتحال کو زیادہ خراب کر سکتی ہیں۔ علاوہ ازیں کالم میں ایک ناقابل کنٹرول جوہری جنگ کی وارننگ بھی دی گئی ہے۔

کالم میں مزید کہا گیا ہے کہ "لاپرواہ روّیے حالات کو ایک منہ زور جوہری جنگ کے نقطے کی طرف لے جا رہے ہیں"۔

واضح رہے کہ چین اور روس نے  ماہِ جولائی میں شمالی کوریا  کے بیلسٹک میزائل تجربے  روکنے کے بدلے میں مشترکہ فوجی مشقوں کو روکنے کی تجویز پیش کی تھی۔

تاہم امریکہ کی مسلح افواج کے سربراہ جوزف ڈنفورڈ نے گذشتہ ہفتے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ فوجی مشقوں کا روکا جانا اس وقت مذاکرات کا موضوع نہیں ہے۔



متعللقہ خبریں