دنیا میں تقریباً 80 کروڑ افراد بھوک کا شکار ہیں : عالمی ادارہ خوراک
رپورٹ کے مطابق عالمی ادارے کے اخراجات کا تقریباً 70 فیصد حصہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں خرچ ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں تنازعات کے باعث کئی لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں خوراک کی قلت کا سامنا ہے
اقوام متحدہ کے ایک جائزے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 80 کروڑ افراد یا ہر 9 میں سے ایک فرد کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
عالمی ادارہ خوراک ڈبلیو ایف پی نے جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سنہ 2009 سے 2016 تک کے 7 سال کے عرصے میں خوراک کی فراہمی کی لاگت 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 5 ارب 30 کروڑ ڈالر یعنی دگنی سے زائد ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی ادارے کے اخراجات کا تقریباً 70 فیصد حصہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں خرچ ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں تنازعات کے باعث کئی لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔
ادارے کے مطابق صرف خوراک کی لاگت ہی میں نہیں، بلکہ تنازعات کا شکار علاقوں میں خوراک کی بحفاظت ترسیل کے اخراجات بھی بڑھ رہے ہیں۔
ڈبلیو ایف پی کے منتظم ڈائریکٹر ڈیوڈ بیزلے کا کہنا ہے کہ بھوک کے خاتمے کی جانب پیشرفت کے لیے، دنیا کو جاگنے اور تنازعات اور جنگوں کے خاتمے کی ضرورت ہے۔
متعللقہ خبریں
امریکہ، شدید گرمی سے ایری زونا میں6 افراد لقمہ اجل
آنے والے دنوں میں بارش کا امکان ہے۔ جس سے درجہ حرارت43 ڈگری تک گر سکتا ہے