متحدہ امریکہ میں 2016 کے صدارتی انتخابات کا بحث ومباحثہ جاری

ری پبلیکن پارٹی کے نامز امیدوار تیسری بار ایک دوسرے کے رو برو پیش ہوئے۔ اس مباحثے میں مارکو روبیو اپنے دیرینہ دوست جیب بش پر حاوی نظر آئے۔ ٹیلی ویژن کے پروگراموں میں اپنے بے باکانہ طرز گفتگو سے شہرت پانے والے ٹرمپ اب سابق نیوروسرجن بین کارسن سے حالیہ دنوں میں سامنے آنے والے مختلف قومی سطح کے جائزوں میں پیچھے دکھائی دیتے ہیں

360172
متحدہ امریکہ میں 2016 کے صدارتی انتخابات  کا بحث ومباحثہ جاری

متحدہ امریکہ میں 2016 کے صدارتی انتخابات کی مہم جاری ہے۔
ری پبلیکن پارٹی کے نامز امیدوار تیسری بار ایک دوسرے کے رو برو پیش ہوئے۔
اس مباحثے میں مارکو روبیو اپنے دیرینہ دوست جیب بش پر حاوی نظر آئے۔
بش کو ایک وقت میں ریپبلکن کا پسندیدہ تصور کیا جاتا رہا لیکن اب انھیں اپنی مہم پر گرفت مضبوط کرنے کے لیے خاصی کوشش کرنا پڑ رہی ہے۔
یہ مباحثہ کیبل نیوز چینل "سی این بی سی" پر نشر کیا گیا۔ مباحثوں کے آغاز پر خاصے جوشیلے دکھائی دینے والے ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی اب مہم پر اپنی گرفت برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا نظر آتا ہے۔
ٹیلی ویژن کے پروگراموں میں اپنے بے باکانہ طرز گفتگو سے شہرت پانے والے ٹرمپ اب سابق نیوروسرجن بین کارسن سے حالیہ دنوں میں سامنے آنے والے مختلف قومی سطح کے جائزوں میں پیچھے دکھائی دیتے ہیں۔
ریاست اوہائیو کے گورنر جان کاشچ نے ٹرمپ اور کارسن دونوں کے لیے ٹیکس منصوبوں کو یہ "ایک خواب" کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسے شواہد بھی ہیں کہ یہ امیدوار صدر بننے کے لیے نااہل ہیں۔
مباحثے میں ہیولے پیکارڈ کی سابق عہدیدار کارلی فیورینا، نیوجرسی کے گورنر کرس کرسٹی، آرکنساس کے سابق گورنر مائیک ہوکابی، ٹیکساس سے سینیٹر ٹیڈ کروز اور کنٹکی سے سینیٹر رینڈ پال بھی شریک تھے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں