جرمن ڈپٹی چانسلر دورہ ایران پر
ایران اسرائیل سے متعلق اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لاتے ہوئے اس ملک کے ساتھ باہمی تعلقات کو فروغ دے، جرمنی
ایران اور سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین سمیت جرمنی کے درمیان طے پانے والی مطابقت کے بعد اس ملک کا اعلی سطحی دورہ جرمنی سے سر انجام پایا ہے۔
ایک بڑے وفد کے ہمراہ ایران کا دورہ کرنے والے جرمن ڈپٹی چانسلر اور وزیر اقتصادیات سیگمار گیبرئیل نے ایران کو اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات میں بہتری لانے کی اپیل کی۔
گیبرئیل کا کہنا ہے کہ ایران کو جرمنی اور دیگر مغربی ملکوں کے ساتھ اقتصادی و سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
اسرائیل کے وجود پر بحث نہ کیے جا سکنے کی وضاحت کرنے والے گیبرئیل نے بطور جرمنی ایران اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی میں ثالثی کا کردار ادا کر سکنے کا بھی اظہار کیا۔
جرمنی پابندیوں سے قبل ایران کے سب سے زیادہ برآمدات کرنے والے ملک کی حیثیت رکھتا تھاجبکہ سن 2007 سے ابتک ایران کو سب سے زیادہ برآمدات کرنے والا ملک چین ہے۔ ایرانی روحانی پیشوار علی خامنائی نے مذکورہ معاہدے کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہا تھا کہ ایران کی علاقائی پالیسیوں میں تبدیلی نہیں آئے گی۔
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیا مین نتن یاہو نے دعوی کیا تھا کہ ایران دہشت گرد تنظیموں کو مالی امداد اور اسلحہ کی ترسیل کو جاری رکھے گا ۔انہوں نے امریکی کانگریس کو اس معاہدے کو مسترد کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔
متعللقہ خبریں
امریکہ، شدید گرمی سے ایری زونا میں6 افراد لقمہ اجل
آنے والے دنوں میں بارش کا امکان ہے۔ جس سے درجہ حرارت43 ڈگری تک گر سکتا ہے