صدر اوباما کی جانب سے افطار کا اہتمام

عالم اسلام کو ماہ رمضان کے پہلے روزے پر پیغام دینے والے متحدہ امریکہ کے صدر باراک اوباما ماہ نے مسلمانوں کو وائٹ ہاؤس میں افطار پر مدعو کیا ہے۔ انہوں نے اسلامی فوبیا کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت کی فضا پیدا کرنے پر اپنے شدید رد

314962
صدر اوباما کی جانب سے افطار کا اہتمام

عالم اسلام کو ماہ رمضان کے پہلے روزے پر پیغام دینے والے متحدہ امریکہ کے صدر باراک اوباما ماہ نے مسلمانوں کو وائٹ ہاؤس میں افطار پر مدعو کیا ہے۔
انہوں نے اسلامی فوبیا کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت کی فضا پیدا کرنے پر اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا۔
ماہ رمضان کے آغاز کے بعد پیر کو وائٹ ہاؤس میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں سفارتی حلقوں کے نمائندوں، قانون سازوں اور امریکی مسلمانوں نے شرکت کی۔
صدر نے مذہبی تعصب کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افطار ڈنر ہمارے لیے اس بات کی یاد دہانی بھی ہے کہ "ہمیں اپنے عقیدے کی آزادنہ طور پر پیروی کرنے کا حق حاصل ہے۔"
صدر اوباما نے اس موقع پر تشدد کے حالیہ واقعات بمشول گزشتہ ہفتے جنوبی کیرولائنا میں سیاہ فام امریکیوں کے چرچ پر ہوئے ہلاکت خیز واقعے کی مذمت کی۔
امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ میں جاری تشدد کے باعث وہاں بے گھر ہونے والوں کی صورتحال کے علاوہ میانمار میں اذیت کا نشانہ بن کر نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کا تذکرہ بھی کیا۔
انھوں نے یہاں موجود متعدد نوجوان امریکی مسلم کارکنوں کو سراہا جن میں سمانتھا الیاف بھی شامل تھیں۔ سمانتھا کو حجاب اوڑھنے کی وجہ سے نوکری نہیں ملی جس پر انھوں نے اپنے اس حق کے لیے سپریم کورٹ میں دائر مقدمہ جیتا تھا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں