دو کشتیوں کا حادثہ، 200 سے زائدتارکینِ وطن ہلاک
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے اعلان کیمطابق بحیرۂ روم میں دو کشتیوں کے حادثے میں 200 سے زیادہ تارکینِ وطن ڈوب گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے اعلان کیمطابق بحیرۂ روم میں دو کشتیوں کے حادثے میں 200 سے زیادہ تارکینِ وطن ڈوب گئے ہیں۔ یہ کشتیاں ہفتے کو لیبیا سے چلی تھیں اور ان کی منزل یورپ تھی۔ٹوئٹر پر اٹلی میں ادارے کی ترجمان کارلوٹا سیمی نے کہا ہے کہ203 افراد کو لہروں نے نگل لیا ہے جبکہ نو کو بچا لیا گیا ہے۔ انھوں نے صورت حال کو خوفناک اور بہت بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔پیر کے روز بھی کشتی کے حادثے میں 29 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔ زندہ بچ جانے والے تمام افراد فرانسیسی زبان بولتے ہیں۔ توقع ہے کہ ان کا تعلق مغربی افریقہ سے ہے۔دوسری جانب اس حادثے سے ایک دن قبل اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی ترجمان کارلوٹا سیمی نے یورپی یونین کو خبردار کیا تھا کہ علاقے میں سرچ اور ریسکیو آپریشن برقرار نہ رکھنا انسانی زندگیوں کو مزید خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 میں یورپ پہنچنے کی کوشش میں بحیرۂ روم کو پار کرتے ہوئے 3500 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
متعللقہ خبریں
امریکہ، شدید گرمی سے ایری زونا میں6 افراد لقمہ اجل
آنے والے دنوں میں بارش کا امکان ہے۔ جس سے درجہ حرارت43 ڈگری تک گر سکتا ہے