روس کی مشرق وسطی کے ممالک سے اعتدال پسندی سے کام لینے کی اپیل
ہم تمام تنازعات کو سیاسی اور سفارتی طریقوں سے حل کرنے کے حق میں ہیں
روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
دیمتری پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں موجودہ مسائل پر بیان دیا۔
ایران اسرائیل کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے پر "گہری" تشویش ہے ، "ہم خطے کے تمام ممالک سے اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کشیدگی میں اضافہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس لیے یقیناً ہم تمام تنازعات کو سیاسی اور سفارتی طریقوں سے حل کرنے کے حق میں ہیں۔‘‘
پیسکوف نے دھاتوں کے شعبے میں امریکہ اوربرطانیہ کی طرف سے روس پر لگائی گئی پابندیوں پر بات کرتے ہوئے اس چیز پر زور دیا کہ یہ پابندیاں "غیر قانونی" ہیں۔
"یہ پابندیاں یقینی طور پر ان کو مسلط کر نے والوں پر بھی منفی اثرات مرتب کریں گی۔"
اسرائیل نے یکم اپریل کو دمشق میں ایران کے قونصل خانے کی عمارت پر فضائی حملہ کیا تھا جس سے 2 جرنیلوں سمیت ایرانی پاسداران انقلاب کی فوج کے 7 کارکنان ہلاک ہوگئے تھے۔
ایران نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کے قونصل خانے پر حملے کا مطلب اس کے ملک کی سرزمین پر حملہ ہے اور وہ جوابی کارروائی کرے گا۔
متعللقہ خبریں
فرانس: رہائشی عمارت میں آگ لگ گئی، 3 افراد ہلاک ایک زخمی
پیرس کی ایک رہائشی عمارت میں آگ لگنے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ایک زخمی