روس کی مشرق وسطی کے ممالک سے اعتدال پسندی سے کام لینے کی اپیل

ہم تمام تنازعات کو سیاسی اور سفارتی طریقوں سے حل کرنے کے حق میں ہیں

2127954
روس کی مشرق وسطی کے ممالک سے اعتدال پسندی سے کام لینے کی اپیل

روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

دیمتری پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں موجودہ مسائل پر بیان دیا۔

ایران اسرائیل کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے پر "گہری" تشویش ہے ، "ہم خطے کے تمام ممالک سے اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کشیدگی میں اضافہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس لیے یقیناً ہم تمام تنازعات کو سیاسی اور سفارتی طریقوں سے حل کرنے کے حق میں ہیں۔‘‘

پیسکوف نے دھاتوں کے شعبے میں امریکہ اوربرطانیہ کی طرف سے روس پر لگائی گئی پابندیوں پر بات کرتے ہوئے   اس  چیز پر زور دیا کہ یہ پابندیاں "غیر قانونی" ہیں۔

"یہ پابندیاں یقینی طور پر ان کو مسلط کر نے والوں پر  بھی منفی اثرات مرتب کریں گی۔"

اسرائیل نے یکم اپریل کو دمشق میں ایران کے قونصل خانے کی عمارت پر فضائی حملہ کیا تھا جس سے  2 جرنیلوں سمیت ایرانی پاسداران انقلاب کی فوج  کے  7  کارکنان ہلاک ہوگئے تھے۔

ایران نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کے قونصل خانے پر حملے کا مطلب اس کے ملک کی سرزمین پر حملہ ہے اور وہ جوابی کارروائی کرے گا۔



متعللقہ خبریں