برطانوی وزیر اعظم رشی سنک پر اسلامو فوبیا تنقید

رشی سنک نے اپنی پوسٹ میں  کہا ہے کہ برطانیہ میں یہود دشمنی میں اضافہ ہوا ہے  اور اکیس فروری کو  غزہ میں فائر بندی  قائم کرنے کے لیے  منعقد پارلیمنٹ ے اجلاس  کے موقع پر پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا

2107229
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک پر اسلامو فوبیا تنقید

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کی جانب سے لندن کے میئر صادق خان کی مسلمانوں  کی دشمنی (اسلام فوبیا)  سے متعلق بیان پر خاموشی اختیار  کیے جانے پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

رشی سنک نے اپنی پوسٹ میں  کہا ہے کہ برطانیہ میں یہود دشمنی میں اضافہ ہوا ہے  اور اکیس فروری کو  غزہ میں فائر بندی  قائم کرنے کے لیے  منعقد پارلیمنٹ ے اجلاس  کے موقع پر پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔

انہوں نے بیگ    بین (ایلزبتھ ٹاور) کے کلاک ٹاور پر جو برطانیہ کی علامتوں میں سے ایک ہے، نہر سے سمندر تک فلسطین آزاد ہوگا  کا مظاہرہ کیا گیا    اور ان جائز مظاہروں کو انتہا پسندوں نے حوصلہ افزائی کے  لیے  استعمال کیا گیا ہے، عوام کے منتخب نمائندوں کو زبانی اور جسمانی طور پر دھمکیاں دی گئی ہیں، اور یہود مخالف تاثرات دیے گئے ہیں اور  اس کی عکاسی ہماری پارلیمنٹ کی عمارت  کے سامنے ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد جب اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر حملے شروع ہوئے، ان کے ملک میں س یہود دشمنی  کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

 سنک نے کہا کہ سادہ لفظوں میں یہود  دشمنی نسل پرستی ہے۔ ایک ایسے شخص کے طور پر جس نے نسل پرستی کا تجربہ کیا ہے، مجھے یہ کہنا ضروری ہے کہ میں نسل پرستی کو جب دیکھتا ہوں تو اسے تسلیم کرتا ہوں ۔

وزیراعظم سنک کے مسلم مخالف بیانات کے بارے میں بیان دینے میں ناکامی جس کی وجہ سے حکمراں کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ لی اینڈرسن کی پارٹی رکنیت معطل کردی گئی، اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا نشانہ بن گئی۔

مرکزی اپوزیشن لیبر پارٹی کے رہنما کیئر سٹارمر نے دی آبزرور کے لیے اپنے مضمون میں کہا کہ سنک نے کنزرویٹو پارٹی کو انتہا پسندوں کے لیے "محفوظ پناہ گاہ" میں تبدیل کر دیا ہے۔

اسٹارمر نے لندن کے میئر خان کے بارے میں اینڈرسن کے الفاظ پر تبصرہ کیا: "میرے خیال میں اسلام پسندوں نے لندن کا کنٹرول سنبھال لیا۔ (خان) نے ہمارا سرمایہ اپنے دوستوں کو دے دیا۔" جب کہ ان کے بیانات کو "اسلامو فوبک" سمجھا جاتا تھا، سابق وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے کہا، "اسلام پسند، انتہا پسند اور یہود مخالف  برطانیہ پر حکومت کر رہے  ہیں ۔ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ رشی سنک نے اپنی پارٹی میں مسلم مخالف بیان بازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی، اسٹارمر نے کہا، "سنک کی کمزوری کنزرویٹو ایم پیز کو مکمل طور پر اچھوت کا کام کرنے کا سبب بنتی ہے۔

 

 

 



متعللقہ خبریں