پولینڈ: اس وقت بیلاروس میں 4 ہزار کے لگ بھگ ویگنر موجود ہیں

روس، ویگنر کو بیلاروس میں رکھ کر پولینڈ اور اس کے اتحادیوں کا ردعمل جانچ رہا ہے: موراوکی

2019894
پولینڈ: اس وقت بیلاروس میں 4 ہزار کے لگ بھگ ویگنر موجود ہیں

پولینڈ کے وزیر اعظم ماتیوسز موراوکی نے کہا ہے کہ اس وقت بیلاروس میں 4 ہزار کے لگ بھگ ویگنر موجود ہیں۔

ماتیوسز موراوکی نے پولینڈ۔ لتھوانیا  سرحد پر واقع قصبے سووالکی میں لتھوانیا کے صدر گیٹاناس نوسیدا کے ساتھ ملاقات کی۔

مذاکرات کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں موراوکی نے کہا ہے کہ "ہم نے ناوسیدا کے ساتھ ویگنر گروپ کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ یہ جنگجو گروپ نہایت خطرناک ہے اور ہمارے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت بیلاروس میں 4 ویگنر موجود ہیں۔ ناوسیدا سے موصول معلومات کے مطابق یہ تعداد 4 ہزار سے کچھ زیادہ ہے"۔

موراوکی نے کہا ہے کہ ویگنر کی موجودگی روس کے لئے پولینڈ اور اس کے اتحادیوں کا ردعمل جانچنے کا ایک طریقہ ہے۔

واضح رہے کہ روس کی نجی سکیورٹی کمپنی ویگنر کے بانی یِوگنی پریگوژن نے اپنے جنگجووں کے ہمراہ جون میں روس انتظامیہ کے خلاف مسلح بغاوت شروع کروا دی تھی۔ بغاوت بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کی ثالثی سے ختم ہوئی تھی۔

پریگوژن کے بیلاروس جانے کے بعد لوکا شینکو نے ویگنر کی بیلاروس میں سکونت کی تجویز پیش کی اور کہا تھا کہ بیلاروس کی فوج ویگنر کے تجربے سے استفادہ کر سکتی ہے۔

ویگنر کے بانی پریگوژن نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ 19 جولائی کو ویگنر  کا ایک گروپ بیلاروس میں داخل ہوا  ہے اور گروپ نے بیلاروس کی فوج کو تربیت دینا شروع کر دی ہے۔

پریگوژن نے بیلاروس کی فوج کو دنیا کی دوسری بڑی فوج بنانے کا وعدہ کیا اور کہا تھا کہ ضرورت پڑی تو ویگنر بھی بیلاروس فوج میں شامل ہو جائیں گے۔



متعللقہ خبریں