فرانس میں احتجاجی مظاہرے قابو سے باہر، مزید ایک شخص ہلاک

یکم اور 2 جولائی کی درمیانی شب مارسیلیا میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک 27 سالہ شخص کی موت اس کے سینے میں ربڑ کی گولی لگنے سے ہوئی

2007285
فرانس میں احتجاجی مظاہرے قابو سے باہر، مزید ایک شخص ہلاک

فرانس میں الجزائر نژاد نوجوان  ڈرائیور  کی پولیس کی گولی سے ہلاکت کے بعد شروع ہونے والےاحتجاجی مظاہروں میں  اختتام الہفتہ  ایک شخص سینے پر  ربڑ  کی گولی   لگنے سے اپنی جان سے گیا۔

مقامی اخبار لا مارسیلیس کی خبر کے مطابق یکم اور 2 جولائی کی درمیانی شب مارسیلیا میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک 27 سالہ شخص کی موت اس کے سینے میں ربڑ کی گولی لگنے سے ہوئی۔

مارسیلیا کے دفتر اٹارنی نے "ایک جان لیو اچیز سے ایک شخص کی ہلاکت " کی بنا پر  اس واقعے کی عدالتی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

استغاثہ دفتر کے بیان کے مطابق ابھی تک اس بات کا قطعی تعین نہیں ہو سکا کہ ربڑ کی گولی مذکورہ  شخص کو کہاں لگی۔

اگرچہ اس رات علاقے میں مظاہرے اور لوٹ مار ہوئی، تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ مقتول ان واقعات میں ملوث تھا یا کہ نہیں۔

دوسری جانب صدر ایمانوئل میکرون نے ایلیسی پیلس میں ان میئرز سے ملاقات کی جن کے علاقے پولیس کی گولی سے ڈرائیور نیل ایم کی ہلاکت کے ردعمل کے طور پر شروع ہونے والے مظاہروں سے متاثر  ہوئے ہیں۔

میکرون نے اس موقع پر کہا کہ "ہمیں سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر پابندیوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ جب چیزیں ہاتھ سے نکل جاتی ہیں تو ہمیں سوشل میڈیا نیٹ ورکس تک رسائی کو کنٹرول کرنے یا  بند  کرنے کی پوزیشن میں ہونا چاہیے۔"

وزیر داخلہ گیراد  درمینین نے بھی قومی اسمبلی میں اپنی تقریر میں کہا کہ مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے 4000 افراد میں سے 10 فیصد سے بھی کم غیر ملکی تھے۔

وزیر انصاف ایرک نے اعلان کیا  ہےکہ احتجاجی مظاہروں کے دوران 350 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

فرانس میں پُر تشدد واقعات

فرانسیسی پولیس نے 27 جون کو نانتیرے میں 3 افراد کے سوار ہونے والی  ایک کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 17 سالہ ڈرائیور نیل ایم مارا گیا تھا۔

نیل کی موت پر ردعمل کا اظہار کرنے والے ملک بھر کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں کیں۔

نوجوان کا قتل کرنے والے پولیس اہلکار کو معطل کرتے ہوئے  اس کے خلاف قید کے دوران عدالتی کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا  گیا تھا۔

علاوہ ازیں پیرس، مارسیلیا اور لیون سمیت کئی شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران لوٹ مار کی وارداتیں ہوئیں اور 10 شہروں میں رات 9 بجے سے صبح  تک کرفیو کا اعلان کر دیا گیا تھا۔تام الہفتہ  ایک شضخاہروں میں  ا

 



متعللقہ خبریں