آئینی ترمیم سےسویڈن میں دہشت گردانہ سرگرمیاں جرم تصور ہوگا:وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم

بلسٹروم نے ترکیہ، سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ ٹرپل میمورنڈم کے دائرہ کار میں اپنے ملک کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا

1922941
آئینی ترمیم  سےسویڈن میں دہشت گردانہ سرگرمیاں  جرم تصور ہوگا:وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم

سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے کہا کہ کی جانے والی  آئینی ترمیم  کی وجہ سے  آئنندہ ملک میں  دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینا اور اس کا پرچار کرنا اور ان کے جھنڈے لہرانا بھی جرم تصور کیا جائے گا۔

بلسٹروم نے ترکیہ، سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ ٹرپل میمورنڈم کے دائرہ کار میں اپنے ملک کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔

بلسٹروم،ترکیہ، سویڈن اور فن لینڈ کے درمیان میڈرڈ میں ہونے والا معاہدہ پہلا قدم تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب ان کا ملک نیٹو کا رکن بن جائے گا تو وہ تمام شعبوں میں اپنے تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔

بلسٹروم نے کہا کہ سویڈن میں دہشت گردی سے متعلق آئین میں ترمیم یکم جنوری سے نافذ العمل ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے آرٹیکل میں ترمیم کر رہے ہیں تاکہ کسی دہشت گرد تنظیم میں شمولیت، حمایت یا مضبوطی کو جرم قرار دیا جا سکے۔ ہم 7 مارچ کو پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے بل کے ساتھ سویڈش پینل کوڈ میں ایک نیا جرم بنائیں گے۔ ہماری سرزمین پر دہشت گردانہ سرگرمیوں کا پرچار کرنا، ان کے جھنڈے لہرانا جرم تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  آئین اور قوانین میں ترامیم سے دہشت گردی کے بارے میں ترکیہ کے بہت سے خدشات دور ہو جائیں گے۔

 بلسٹروم نے کہا کہ ترکیہ کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے بارے میں خدشات ہیں۔ ایسے خدشات ہیں کہ لوگ PKK جیسی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت اکٹھا کرنے کے لیے سویڈن کی سرزمین استعمال کر رہے ہیں، اس سلسلے میں ہم نئے قوانین تیار کررہے ہیں جس کے نتیجے میں  دہشت گردوں کی کاروائیوں کو روکا جاسکے  گا۔

ترکیہ نے  28 جون کو اسپین کے شہر میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں رکنیت کے لیے فن لینڈ اور سویڈن کو ویٹو کر دیا تھا ۔ حکومتِ ترکیہ نے دہشت گرد تنظیموں کی کھلے عام حمایت کرنے والے  ان    دونوں ممالک کے ساتھ ایک پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں اور اب ان پر عمل درآمد  کا انتظار  کیا جا رہا ہے۔



متعللقہ خبریں