روسی و یوکرینی سفارت کاروں کی پیرس میں ملاقات،جنگ بندی معاہدےکی حمایت

روس نے کہا کہ وہ باہمی اختلافات کے باوجود سن 2014 کے مشرقی یوکرین جنگ بندی معاہدے کی حمایت کرتا ہے

1769130
روسی و یوکرینی سفارت کاروں کی پیرس میں ملاقات،جنگ بندی معاہدےکی حمایت

روس اور یوکرین کی سرحد پر بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی کے درمیان ماسکو اور کیف کے مابین پیرس میں گزشتہ روز  بات چیت ہوئی۔

روس نے کہا کہ وہ باہمی اختلافات کے باوجود سن 2014 کے مشرقی یوکرین جنگ بندی معاہدے کی حمایت کرتا ہے۔

مشرقی یورپ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان پیرس میں فرانس کے صدارتی محل میں  گزشتہ روز یوکرین اور روس کے درمیان بات چیت ہوئی۔

نارمنڈی فارمیٹ کے تحت ہونے والی اس بات چیت میں جرمنی اور فرانس کے نمائندے بھی موجود تھے۔

سن 2019 کے بعد یہ اپنی نوعیت کی پہلی مذاکرات تھی جس کی حیثیت مشاورتی تھی۔

یوکرین کی سرحد پر روس کی جانب سے فوج کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کے بعد بھی یہ پہلا موقع تھا جب دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت ہوئی۔

بات چیت سے قبل یوکرینی صدر کے مشیر آندری یرماک نے کہا کہ یہ اجلاس پرامن حل کی خواہش کے سلسلے میں ایک ٹھوس اشارہ ہے۔ 

جس وقت پیرس میں بات چیت جاری تھی اسی دوران فرانسیسی وزیر خارجہ نے ملکی سینیٹ کو بتایا کہ ہم کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تمام ضروری پہل کر رہے ہیں۔

فریقین کے درمیان بات چیت کا سلسلہ آٹھ گھنٹے سے زیادہ  جاری رہا۔

پیرس کے صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارت کار،جنگ بندی کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں اور منسک معاہدہ کے نفاذ سے متعلق دیگر امور پر اختلافات کے باوجود 22 جولائی 2020 کے جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے اقدامات کی مکمل پابندی کریں گے جبکہ فریقین اس مسئلے پر دو ہفتے بعد برلن میں مزید بات چیت کے لیے رضامند ہوگئے ہیں۔

 یاد رہے کہ روس اور یوکرین   نےسن 2014 اور سن 2015 میں منسک معاہدے پر دستخط کیے تھے گوکہ اس معاہدے کے بعد دونوں جانب سے بڑے حملے رک گئے تاہم وقتاً فوقتاً تصادم کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔

 

 



متعللقہ خبریں