فرانس: ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری
فرانس میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں
فرانس میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
دارالحکومت کی شاہراہ شانزے لیزے پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
مظاہروں کا آغاز گذشتہ ہفتے حکومت کی طرف سے پیٹرول کی قیمتوں پر اضافی ٹیکس لگائے جانے کی وجہ سے ہوا اور آج "ییلو جیکٹ "کے نام سے منتظم ہونے والے مظاہرین نے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں مظاہرے کئے۔
کل صبح کے وقت مظاہرین شانزے لیزے شاہراہ پر جمع ہوئے جن میں انتہائی دائیں بازو کے حامی بھی شامل تھے۔
مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، پولیس نے شاہراہ پر آگ لگانےا ور اطراف کو نقصان پہنچانے پر مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور تیز دھار پانی کا استعمال کیا۔
شانزے لیزے کے 9 مظاہرین کو بھی پولیس نے بیانات ریکارڈ کروانے کے لئے ہتھکڑیاں لگا کر تھانے بھیج دیا ہے۔
وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹینر نے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ دوپہر کے وقت تک دارالحکومت کے مظاہرے میں شامل افراد کی تعداد 8 ہزار جبکہ ملک بھر کے مظاہروں میں مظاہرین کی تعداد 23 ہزار تھی۔
مظاہروں کی وجہ سے آئیفل ٹاور کے دروازے زائرین کے لئے بند رہے۔
متعللقہ خبریں
یوکرین: ہمیں، 7 عدد پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظاموں کی ضرورت ہے
ہمیں روسی حملوں کے مقابل کم از کم 7 عدد پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظاموں کی ضرورت ہے: صدر ولادی میر زلنسکی