ڈنمارک: احتجاجی مظاہرے میں نوجوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ

کوپن ہیگ میں یوتھ ہوم  کو مسمار کئے جانے کی 10 ویں سالانہ یاد کے موقع پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں نوجوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ، واقعات میں تقریباً 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا

683047
ڈنمارک: احتجاجی مظاہرے میں نوجوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ

ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگ میں یوتھ ہوم  کو مسمار کئے جانے کی 10 ویں سالانہ یاد کے موقع پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں نوجوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی ۔

مظاہرے میں "آٹونوم" کے نام سے پہچانے جانے والے دائیں بازو کے حامی ان نوجوانوں   کے تقریباً ایک ہزار افراد پر مشتمل گروپ نے  مارچ کی۔

مظاہرین  نے ہاتھوں میں "یوتھ ہوم کو مسمار کئے جانے کو ہم نے فراموش نہیں کیا" کی تحریروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

مارچ کے دوران بعض مظاہرین نے بینکوں، ان کے ATM پر اور خریداری کے مراکز پر پتھراوکیا۔

حملوں کی وجہ سے 3 بینکوں اور بعض خریداری کے مراکز کو نقصان پہنچا ہے۔

مظاہرین میں سے بعض ماسک والے مظاہرین نے آتش بازی، رنگ، شیشیوں، لوہے کی سلاخوں اور فٹ پاتھ کے پتھروں کے ساتھ پولیس کو نشانہ بنایا۔

ڈنمارک کے ذرائع ابلاغ نے واقعات میں 8 سے 10 افراد کو حراست میں لئے جانے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ  مذکورہ یوتھ ہوم کو کہ جو متعصب نوجوانوں کے جمع ہونے کا مقام تھا، سال 2007 میں مسمار کیا گیا تھا ۔

عمارت کو مسمار کرنے کے دوران  پولیس نے مظاہرین کے خلاف انتہائی طاقت کا اور زہریلی گیسوں کا استعمال کیا تھا۔



متعللقہ خبریں