ترکیہ کی سفارتکاری ہی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر امداد حاصل ہوئی ہے

قطر میں قائم الجزیرہ میڈیا آرگنائزیشن کی ویب سائٹ کے تجزئیے کے مطابق   ترکیہ  کی انسانی امداد پر مبنی خارجہ پالیسی کے نتیجے میں ترکیہ کو بڑے پیمانے پر امداد حاصل ہوئی ہے

1950631
ترکیہ کی سفارتکاری ہی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر امداد حاصل ہوئی ہے

6 فروری کو آنے والے  قہرامان ماراش  کے مرکز میں آنے والے زلزلے کے بعد دنیا بھر سے آنے والی امداد، جسے "صدی کی آفت" قرار دیا گیاترکیہ کو اپنی سفارتکاری کے نتیجے میں امداد ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔

قطر میں قائم الجزیرہ میڈیا آرگنائزیشن کی ویب سائٹ کے تجزئیے کے مطابق   ترکیہ  کی انسانی امداد پر مبنی خارجہ پالیسی کے نتیجے میں ترکیہ کو بڑے پیمانے پر امداد حاصل ہوئی ہے۔

اس کے مطابق زلزلے کے بعد ترکیہ  کو 102 ممالک سے امداد کی پیشکشیں موصول ہوئیں اور 74 ممالک سے سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں بھیجی گئیں۔

جب کہ بہت سے ممالک نے فیلڈ ہسپتالوں کے ذریعے زخمیوں کے علاج و معالجہ  اور  انسانی امداد اور عطیات بھیجے  ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق، دنیا نے ترکیہ کی "انسان دوست سفارت کاری" کا جواب دیا ہے جس پر وہ برسوں سے عمل پیرا ہے۔

تجزیہ کے مطابق، ترکیہ نے اپنی انسانی امداد پر مبنی خارجہ پالیسی سے عالمی سطح پر اثر و رسوخ حاصل کیا۔

 

2005 اور 2019 کے درمیان، ترکیہ کی ہنگامی اور انسانی امداد 178 ملین ڈالر سے بڑھ کر 7.5 بلین ڈالر سالانہ ہو گئی ہے۔

تجزیے میں یہ بھی یاد دلایا گیا کہ 2017 میں ترکی عالمی انسانی امداد کی رپورٹ میں بین الاقوامی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں سرفہرست تھا۔

تجزیے میں اقوام متحدہ کے ترکی کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر الوارو روڈریگز نے کہا، فیاض ہونا چاہیے اور ترکیہ کو اپنی فیاضی ہی کی بدولت  یہ امداد حاصل ہو رہی ہے۔

اٹلی کی ٹریسٹ یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبر فیڈریکو ڈونیلی نے بھی اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کروائی کہ اپنے ہی اندرونی بحرانوں سے نبرد آزما ممالک بھی ترکی میں ہونے والی تباہی کے سامنے خاموش نہیں رہے۔

ڈونیلی نے زور دے کر کہا کہ یہ ترکی کی انسانی امداد پر مبنی خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔



متعللقہ خبریں