ہم ائندہ ماہ امریکہ سے ایف۔16 کے معاملے میں خوشخبری کی توقع رکھتے ہیں، صدر ایردوان

"ہم اناج کی راہداری سے ایک امن راہداری کھول سکتے ہیں، اور اس کے لیے سب سے بہتر راستہ بات چیت سے  قیام امن کا ہو سکتا ہے"

1905588
ہم ائندہ ماہ امریکہ سے ایف۔16 کے معاملے میں خوشخبری کی توقع رکھتے ہیں، صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ امریکہ میں   مڈ ٹرم انتخابات  کے ساتھ ہی بعض مثبت خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میری  تمنا ہے کہ آئندہ ماہ   خوشخبریاں سنائی دیں، آئیے ایف۔ 16 کے معاملے کو  حد درجے مثبت   استقامت پر ڈالتے ہیں۔

جناب ایردوان نے  ترک مملکتوں کی  تنظیم کی  9ویں  سمٹ میں ازبیکستان میں  شرکت کے بعد  اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اپنے جائزے پیش کیے۔

ترکیہ کے  امریکہ سے ایف۔16  طیاروں کے مطالبے  سے متعلق فنی  امور منصوبہ بندی کے مطابق جاری  ہونے کا ذکر کرنے والے صدر ایردوان نے   بتایا کہ "آئیے اس معاملے  کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے حل کرتے  ہیں اور فائل بند کرتے ہیں۔" وقتاً فوقتاً، امریکی فریق میرے وزیر دفاع خلوصی آقار سے مثبت اور اچھی باتیں کہتا ہے۔ امریکہ میں انتخابات ہوئے ہیں ،اس الیکشن کے ساتھ اب کچھ مثبت خبریں آرہی ہیں اور ہم ان مثبت خبروں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اگلا مہینہ کچھ اچھی خبروں سے بھرا ہو گا اور ہم      ایف۔16 کے معاملے کو زیادہ مثبت سمت میں آگے  بڑھائیں  گے۔"

جناب ایردوان نے روس۔ یوکیرین جنگ  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "ہم اناج کی راہداری سے ایک امن راہداری کھول سکتے ہیں، اور اس کے لیے سب سے بہتر راستہ بات چیت سے  قیام امن کا ہو سکتا ہے۔ وقت کی حد بندی  لگانا غلط فعل  ہو گا۔ ہم نے ان سے کہا  ہے کہ وہ اس  راہداری  کو جتنی زیادہ دیر کھلا رکھیں  گے   اتنا زیادہ ہی  بہتر ہو گا۔"

مبصر   رکن کے طور پر قبول کیے  جانے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے  ترک صدر نے بتایا کہ " ہمیں پہلے بنیادی ڈھانچے کا کام شروع کرنا چاہیے اور پھر شمالی قبرص کو ایک ریاست کے طور پر دنیا کے سامنے متعارف کرانے کے لیے ایک لائحہ عمل مرتب کرناچاہیے۔"

ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ  گزشتہ بیس برسوں سے   دنیا  میں اور خطے میں در پیش بحرانوں کے برخلاف  حقیقت پسند،  انسانی اور قومی پالیسیوں پر  مبنی  خارجہ پالیسی  پر عمل پیرا ہے۔  ہم نے  ہمیشہ حق و مفاد  کی جنگ لڑی ہے اور عالمی و علاقائی  امن و استحکام  کے قیام   کے لیے   اہم   کوششیں صرف کی ہیں، اللہ تعالی کا لاکھ  لاکھ شکر ہے کہ اس جدوجہد کی بدولت  اب ترکیہ  عالمی معاملات میں   ایک با اثر اداکار کی حیثیت  حاصل کر چکا ہے ، جس کا اعتراف عالمی رائے عامہ بھی کرتی ہے۔



متعللقہ خبریں