ترکی کے خلاف الزامات ایک ہذیان سے عبارت ہیں جسے سنجیدگی سے لیا جانا ممکن نہیں: حامی آق سوئے

مصر شام مں جابر انتظامیہ، قابض متوازی ساختوں اور دہشت گردوں کی حمایت کی بجائے عوامی توقعات کی طرف اور ملکی استحکام کی طرف توجہ دے: حامی آق سوئے

1515342
ترکی کے خلاف الزامات ایک ہذیان سے عبارت ہیں جسے سنجیدگی سے لیا جانا ممکن نہیں: حامی آق سوئے

ترکی نے مصر سے، شام میں قابض متوازی حکومتی ساختوں اور دہشت گرد تنظیموں کی علمبرداری کرنے کی بجائے،عوام کی توقعات کی طرف دھیان دینے اور  ملکی استحکام میں کردار ادا کرنے  کی اپیل کی ہے۔

ترکی وزارت خاجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'شام کے بارےمیں قائم"چھوٹے گروپ " کے رکن مصر کی ذمہ داری قابض  متوازی ساختوں اور دہشت گرد تنظیموں کی علمبرداری کرنا نہیں عوامی توقعات پر توجہ دینا اور قیام استحکام میں معاونت کرنا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آق سوئے نے مصر کے وزیر خارجہ سمیع شکری کے 22 اکتوبر کو چھوٹے گروپ   اجلاس میں ترکی کو ہدف بنا کر الزامات عائد کرنے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ترکی نے شام میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں جانوں کے نذرانے دئیے ہیں، 4 ملین کے قریب شامی مہاجرین کو پناہ دی ہے، شام کے شمال میں ظالم انتظامیہ اور دہشت گردوں کے خلاف عوام کو تحفظ دیا ہے۔یہی نہیں خواہ آستانہ مذاکرات ہوں خواہ جنیوا مذاکرات ترکی نے سیاسی مراحل میں ٹھوس کردار ادا کیاہے ۔ ہمارے ملک کے خلاف یہ الزامات ایک ہذیان سے عبارت ہیں کہ جسے سنجیدگی سے لیا جانا ممکن نہیں ہے۔

آق سوئے نے کہا ہے کہ شام میں ترکی جو کردار ادا کر رہا ہے وہ صرف اپنی ملّی سلامتی کے لئے ہی نہیں ہے بلکہ شام  کے سیاسی اتحاد اور زمینی سالمیت کی بھی ضمانت ہے اور رہے گا۔

حامی آق سوئے نے کہا ہے کہ شام کے بارے میں چھوٹے گروپ کے رکن ملک 'مصر 'کو شام مں جابر انتظامیہ، قابض متوازی ساختوں  اور دہشت گرد وں کی حمایت کی بجائے عوامی توقعات کی طرف اور ملکی استحکام کی طرف توجہ دینا چاہیے۔



متعللقہ خبریں