ترکی کی بحیرہ روم میں حیثیت کے خلاف اب آوازیں دبنا شروع ہو گئی ہیں، صدر ایردوان

بحیرہ روم میں  لیبیا کے ساتھ معاہدہ طے  کیے جانے کے بعد  ہمارا پلڑا  بتدریج بھاری   ہوتا جا رہا ہے

1362519
ترکی کی  بحیرہ روم میں حیثیت  کے خلاف اب آوازیں دبنا شروع ہو گئی ہیں، صدر ایردوان

صدرو آق پارٹی کے رہنما رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ ترکی لیبیا میں اس ملک کی جائز اور تسلیم شدہ طرابلس انتظامیہ کا ساتھ دینے کے عمل کو جاری رکھے گا۔

جناب ایردوان نے ترک  گرینڈ نیشنل اسمبلی میں اپنے پارلیمانی گروپ سے خطاب میں کہا کہ "جب  ہماری فوجوں نے لیبیا میں قدم رکھے  تب حفتر قوتوں کی پیش قدمی  رک گئی  تھی۔ اگر عالمی برادری کے بھی شامل ہونے والےح مذاکرات سے کوئی منصفانہ حل تلاش نہ کیا جا سکا   تو  ہم  طرابلس انتظامیہ  سے  پورے ملک میں اپنی حاکمیت قائم کرنے کے لیے  بھر پور تعاون کریں گے۔ طرابلس حکومت کا فیصلہ حق بجانب ہے۔"

صدر کا کہنا تھا کہ ترکی کے بحیرہ روم میں  پر عزم  موقف  کو   اب آہستہ آہستہ تسلیم کیا جانے لگا ہے، بحیرہ روم میں  لیبیا کے ساتھ معاہدہ طے  کیے جانے کے بعد  ہمارا پلڑا  بتدریج بھاری   ہوتا جا رہا ہے۔ یورپی یونین  کے پاس لیبیا کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی فیصلہ کرنے کا کوئی  حق حاصل نہیں۔  اس معاملے میں  ہمارے اٹل  اور مصمم ارادے  کی وساطت  سے  بحیرہ روم میں ہماری جانب سے اعلان کردہ حیثیت  کو اولین طور پر یونان سمیت دیگر علاقائی ممالک میں مثبت نگاہ سے دیکھا جانے لگا ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں