القدس کی حیثیت کا دفاع  امت اور تاریخ کی ہم پر عائد کردہ ذمہ داری ہے: چاوش اولو

قدس ہمارا قبلہ اوّل ہے اور ہم اس کے دفاع کی کوششوں کو پورے عزم کے ساتھ جاری رکھیں  گے، یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو امّت مسلمہ اور تاریخ ہم پر عائد کرتی ہے: چاوش اولو

1237339
القدس کی حیثیت کا دفاع  امت اور تاریخ کی ہم پر عائد کردہ ذمہ داری ہے: چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ القدس کی حیثیت کا دفاع  امت اور تاریخ کی ہم پر عائد کردہ ذمہ داری ہے۔

میولود چاوش اولو نے سعودی عرب کے شہر جدّہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم  کے " اسرائیل کی طرف سے القدس کے حقوق کی خلاف ورزیاں"  نامی "کھلی نشست کے ہنگامی انتظامی اجلاس "میں شرکت کی۔

مسئلہ فلسطین کو درپیش پیچیدہ مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آئینی اور تاریخی حیثیت کو خطرات  کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے کی کوشش کر رہا ہے اور ایسے اقدامات کر رہا ہے کہ جن کا مقصد شہر کی اسلامی میراث،  فطرت اور آبادیاتی  حقائق کو  تبدیل کرنا ہے۔

چاوش اولو نے کہا کہ فیلڈ میں اسرائیل کا طرز عمل زیادہ سخت ہو گیا ہے اور وہ قدس اور دریائے اردن کے مغربی کنارے سمیت فلسطینی زمین پر غیر قانونی رہائشی بستیوں کو پھیلانا جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ طرزعمل دو حکومتی حل کی جڑوں کو کاٹنے والا قدم ہے جو  شعوری شکل میں اٹھایا  جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت رہائشی بستیوں میں اضافہ کر کے اور کھدائیاں کر کے شہر کی فطری شکل کو تبدیل کرنے، اسلامی کردار اور میراث کو  ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہی نہیں بلکہ شہر میں صیہونی برتری  قائم کرنے کے لئے آبادیاتی حقائق  کو تبدیل کرنے میں مصروف ہے۔

چاوش اولو نے کہا ہے "حج کا راستہ" کھولنے کے لئے جاری تخریبی ٹنل کاروائیاں اس کی ایک تازہ مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قدس کا تشدد اور تحریکی نہیں امن اور ہم آہنگی کا شہر ہونا ضروری ہے۔ قدس ہمارا قبلہ اوّل ہے  اور ہم اس کے دفاع کی کوششوں کو پورے عزم کے ساتھ جاری رکھیں  گے۔ یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو امّت مسلمہ اور تاریخ ہم پر عائد کرتی ہے۔



متعللقہ خبریں